بھارت میں مسلمانوں پر مظالم 

 بھارت میں مسلمانوں پر مظالم 
 بھارت میں مسلمانوں پر مظالم 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پوری دنیا میں اس وقت دو ایسے ممالک ہیں جہاں مسلمانوں کے گھر مسمار کئے جا رہے ہیں ایک عرب ممالک کے قلب میں واقع ناجائز اسرائیل جو فلسطینی مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کر رہا ہے اور دوسرا ملک اس وقت بھارت ہے جو اسرائیل کی پالیسی پر کاربند ہوتے ہوئے وہاں مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کر رہا ہے۔ بھارت کے غیور مسلمان اس وقت حضرت محمدؐ کی شان میں گستاخانہ بیانات کے بعد سراپا احتجاج ہیں جس کو بنیاد بنا کر بھارتی حکومت ان کے گھر مسمار کر رہی ہے۔ ایک جانب بھارت اپنے آپ کو سیکولر ملک کہتا ہے تو دوسری جانب سیکو لر بھارت میں کسان احتجاج کر سکتے ہیں، گجر احتجاج کر سکتے ہیں، جاٹ احتجاج کر سکتے ہیں، دلت احتجاج کر سکتے ہیں ہر طبقہ احتجاج کر سکتا ہے، لیکن احتجاج نہیں کر سکتے تو مسلمان نہیں کر سکتے۔مودی حکومت نے کسانوں کے احتجاج پر تو کسی کسان کا گھر مسمار نہ کیا، گجروں کے احتجاج پر تو کسی کے گھر پر بلڈوزور نہ چلایا گیا، جاٹوں کے احتجاج پر کسی کو گھر سے بے گھر نہ کیا گیا، لیکن جیسے ہی مسلمان سراپا احتجاج ہوئے تو کہا گیا کہ یہ غیر قانونی گھروں میں مقیم تھے اس لئے ان کے گھر مسمار کئے جا رہے ہیں۔2016ء میں بھارت کے جاٹوں نے پورے ملک میں احتجاج کیا، پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنایا گیا، مودی حکومت کو آرمی کو بلانا پڑی، لیکن کسی ایک جاٹ کے گھر پر بلڈوزر نہیں چلا اور نہ ہی جاٹوں کو پر تشدد کیا گیا، پھر 2018ء میں کرنی سینا نامی ایک ہندو انتہا پسند تنظیم نے فلم پدما وتی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سکول بس کو نذر آتش کر دیا  اور بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، لیکن نہ تو کسی کے گھر پر بلڈوزر چلا اور نہ ہی انہیں پر تشدد کیا گیا۔

پھر 2020ء میں سب نے دیکھا کسانوں نے پورے بھارت میں احتجاج کیا اور سینکڑوں پولیس والے اس احتجاج کے دوران زخمی ہوئے بعض مقامات پر تو فوج کو بھی بلانا پڑا لیکن نہ تو کسی کسان کے گھر پر بلڈوزر چلا اور نہ ہی انہیں پر تشدد کہا گیا، لیکن جیسے ہی مسلمان اپنے نبی ؐ کی شان میں گستاخانہ کلمات کی ادائیگی پر احتجا ج کرنے نکلے ان پر تشدد کیا گیا، مارا پیٹا گیا، بعض کو شہید کیا گیا تو الٹا ان کے گھروں پر بلڈوزر چلا دیئے گئے اور انہیں پر تشدد کہا گیا کہ مسلمان پر تشدد ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مودی حکومت نے اسرائیل کی پالیسی کو اپنا  لیا ہے کہ مسلمانوں میں بے گھر ہونے کا خوف پھیلا دیا جائے پھر چاہے ان کو فسادات میں مارا پیٹا جائے، گائے کشی کے نام پر مسلمانوں کے گلے کاٹے جائیں،لو جہاد کے نام پر انہیں رسوا کیا جائے تاکہ ان کو اتنا ڈرایا دھمکایا جائے کہ یہ احتجاج نہ کر سکیں۔ لیکن مودی حکومت یہ نہیں جانتی کہ مسلمان کٹ سکتا ہے، مر سکتا ہے، بے گھر ہونا برداشت کر سکتا ہے، لیکن نبی ؐ کی شان میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں کر سکتا۔مودی حکومت جس طرح سے مسلمانوں کیخلاف فاشسٹ رویہ اپنائے ہوئے ہے اس پر تمام اسلامی ممالک کو یکجا ہو کر آواز بلند کرنا ہو گی اور مودی حکومت کو سخت جواب دینا ہو گا تا کہ بھارت میں مقیم کروڑوں مسلمان خود کو تنہا محسوس نہ کریں۔

اکیلے پاکستان یا چند ممالک کے بس کی بات نہیں ہے کہ وہ بھارت کو لگا م ڈال سکیں اس لئے سب کو متحد ہو کر آواز اٹھانا ہو گی۔ جس طرح عرب ممالک نے نبی ؐ کی شان میں گستاخانہ کلمات ادا کرنے پر سخت موقف اپنایا ہے اس طرح وہاں مقیم مسلمانوں کے حق میں بھی ایسا ہی موقف درکار ہے تا کہ مودی حکومت ہوش کے ناخن لے سکے۔ اس وقت عرب ممالک میں ایک کروڑ کے قریب بھارتی کام کاج کے سلسلے میں مقیم ہیں، پھر بھارت اپنا پیٹرول کا پچاس فیصد سے زائد عرب ممالک سے خریدتا ہے، بھارت کو سالانہ اربوں ڈالرز عرب ممالک سے زر مبادلہ کے مد میں وصول ہوتے ہیں یہ تمام عوامل بتاتے ہیں کہ اگر مسلمان ممالک ایک ہو کر بھارت کی ان ریشہ دوانیوں پر اسے سخت جواب دیں اور اگر اسی طرح عرب ممالک میں مقیم بھارتیوں کو بھی بے دخل کر کے ان کے گھر بھیجا جائے تو بھارت کے ہوش ٹھکانے پر آ سکتے ہیں۔ مودی حکومت بر صغیر پر مسلمانوں کی ایک ہزار سالہ حکومت کا بدلہ اب وہاں مقیم مسلمانوں سے لینا چاہتی ہے اور انہیں ظلم و ستم کا نشانہ بنانا معمول بن چکا ہے۔ وہاں مسجدوں کو متنازع بنایا جا رہا ہے، انہیں مندر بنا کر پیش کیا جا رہا ہے مسلمانوں کو عبادات کرنے سے روکا جا رہا ہے، اذان پر پابندی لگائی جا رہی ہے اور یہ  سیکولر بھارت کے نام پر فاشزم پھیلائی جا رہی ہے اور مغربی دنیا نے بھی اپنے مفادات کی خاطر آنکھیں بند کر رکھی ہیں، لیکن اب مسلمان ممالک کو چاہے وہ او آئی سی کے پلیٹ فارم سے اکھٹے ہو ں یا کسی بھی سطح پر ایک ہو کر آواز بلند کریں انہیں یہ کرنا ہو گا۔وگرنہ وہ دن دور نہیں کہ بھارت میں ہر مسجد کو رام مندر قرار دے کر مندر بنا دیا جائے گا اور مسلمانوں کے گھروں کو ملیا میٹ کر کے انہیں دنیا کی سب سے مظلوم اقلیت بنا دیا جائے گا۔

مزید :

رائے -کالم -