گروپ بی، کوارٹر فائنل، چوتھی ٹیم کونسی، پاکستان، آئر لینڈیا ویسٹ انڈیز
تجزیہ:۔ چودھری خادم حسین
پاکستان کرکٹ ٹیم ورلڈکپ کے اہم گروپ میچ میں آج آئر لینڈ کی ٹیم کے خلاف نبرد آزما ہے۔ یہ میچ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے کہ دونوں ٹیمیں کوارٹر فائنل کے لئے کوالیفائی کرنے کی اہل ہوں گی، بشرطیکہ یہ میچ جیت لیں۔ پاکستان اور آئر لینڈ دونوں کے چھ، چھ پوائنٹ ہیں اور پاکستان کا رن ریٹ منفی ہونے کے باوجود آئر لینڈ سے قدرے بہتر ہے۔گروپ میچوں میں دونوں ٹیموں ہی کا یہ آخری آخری میچ ہے، جیت تو پاکستان کو براہ راست کوارٹر فائنل میں پہنچا دے گی، لیکن شکست کی صورت میں بھی ایک چانس یا موقع بچتا ہے اور وہ ہو گا ویسٹ انڈیز کے ساتھ رن ریٹ کا مقابلہ کہ ویسٹ انڈیز نے پانچ میچوں کے ساتھ چار پوائنٹ حاصل کئے ہوئے ہیں اور اس کا آخری میچ یو اے ای کی ٹیم سے ہے جس میں اس کی فتح یقینی نظر آتی ہے۔ اگر پاکستان آئر لینڈ سے ہار جائے تو آئر لینڈ کوالیفائی کرنے والی تیسری ٹیم بن جائے گی کہ بھارت اور جنوبی افریقہ پہلے ہی اہل ہو چکیں، ایسی صورت میں تیسری ٹیم آئر لینڈ ہو گی اور پھر ویسٹ انڈیز کے ساتھ رن ریٹ یہ فیصلہ کرے گا کہ چوتھی ٹیم کون سی ہو گی۔ پاکستان کی جیت تو واضح طور پر پول میں اسے تیسرے درجہ پر فائز کر دے گی، پھر آئر لینڈ اور ویسٹ انڈیز رن ریٹ کی محتاج ہوں گی۔ بہرحال پاکستان ٹیم کی بہترین کوشش اور یقین ہے کہ یہ میچ جیتا جائے، باؤلنگ کا شعبہ اپنی کارکردگی سے متاثر کر چکا،اصل بات بیٹنگ کی ہے جو لڑکھڑائی ہوئی ہے اور اِسی پر محنت بھی کی جا رہی ہے۔ اب تک پاکستان کی ٹیم سامنے آ چکی ہو گی اور یہ طے ہو گیا ہو گا کہ یونس خان کے لئے عمر اکمل کو قربان کیا جاتا ہے یا پھر عمر اکمل کھیل رہے ہیں، جن کی پرفارمنس زیادہ معیاری نہ ہونے کے باوجود یونس خان سے بہت بہتر ہے کہ یونس خان ابھی فارم میں نہیں وہ اپنی سنیارٹی اور سازش کے ذریعے عمر اکمل کو باہر بٹھا کر خود یہ میچ کھیلنا چاہتے ہیں۔ حارث سہیل فٹ ہو چکا اور وہ ازخود ٹیم میں جگہ رکھتا ہے کہ اچھا کھیلا تھا، اِسی طرح سرفراز احمد کو الگ نہیں کیا جاسکتا اب مقابلہ یونس خان اور عمر اکمل میں تھا، کون جیتا کون ہارا یہ سطور پڑھتے ہوئے آپ کو پتہ چل گیا ہو گا۔ دوسری طرف شاہد آفریدی کی پرفارمنس کا تعلق ہے تو وہ اب تک توقعات پر پورا نہیں اترے، لیکن ٹیم مینجمنٹ ان پر یاسر شاہ کو ترجیح کے لئے تیار نہیں کہ یاسر بھلے شاہد آفریدی سے کہیں بہتر باؤلر ہے تاہم تجربہ شاہد آفریدی کے ساتھ ہے پھر وہ کھوٹے سکے کی طرح کام آ سکتا ہے، اس لئے یہاں بھی کوئی مسئلہ نہیں، لہٰذا ٹیم تو سابقہ میچ والی ہو گی، تبدیلی صرف ایک ہے کہ یونس خان بمقابلہ عمر اکمل؟ ٹیم مینجمنٹ اور کھلاڑی جو کچھ بھی کر رہے ہیں، ہم یقین رکھتے ہیں کہ ان کے اندر جیت کا جذبہ ضرور ہے اور کاغذ پر بھی پاکستان کرکٹ ٹیم آئر لینڈ سے بہتر ہے اور ان کے تین بلے بازوں کے لئے حکمت عملی بھی بنا لی گئی ہو گی، پوری قوم دُعاگو ہے۔ یہ فتح ورلڈکپ کے قریب لے جائے گی۔