یوحناآباد دھماکے ، مشتعل ہجوم نے پولیس اہلکار مارڈالا، دوکی حالت نازک
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) یوحناآباد کے علاقے میں چرچ پر حملوں کے بعد مشتعل ہجوم نے چار پولیس اہلکاروں کو پکڑلیااور تشدد کے بعد ایک دکان میں بند کردیاگیا، کچھ بزرگ شہریوں نے مداخلت کرکے شٹرکھلوایاتو ایک پولیس اہلکار کی لاش ملی جبکہ دوکوزخمی حالت میں ہسپتال منتقل کردیاگیا۔
تفصیلات کے مطابق مشتعل ہجوم نے موقع پر پہنچنے والے چار پولیس اہلکاروں کو پکڑلیا اورتشددشروع کردیا جس کے بعد ایک دکان کا شٹرکھول کر چاروں اہلکاروں کو بند کردیاگیاجس کے بعد وہاں موجود ایمبولینسوں کے ڈرائیور گاڑیاں چھوڑ کر فرار ہوگئے ۔
یوحنا آباد دھماکوں کی تفصیلی خبر پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں
کچھ بزرگ شہریوں نے مداخلت کرکے دوگھنٹے بعد دکان کا شٹرکھلوایاتوایک اہلکار کی لاش ملی جبکہ دیگر تین شدید زخمی تھے جن میں سے دو اہلکاروں کی حالت نازک ہے ۔
بتایاگیاہے کہ اہلکاروں کو باہر نکالنے کے بعد ہسپتال منتقلی میں بھی تاخیر ہوئی کیونکہ ایمبولینس ڈرائیور مشتعل ہجوم کودیکھ کر گاڑیاں چھوڑ کر بھاگ گئے تھے ۔ پولیس جائے دھماکہ سے کچھ ہی دورموجود رہی لیکن کسی بھی قسم کی طاقت کے استعمال سے گریز کیا کیونکہ امن وامان مزید خراب ہونے کاخدشہ تھا۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق چرچ کے قریب ایک دکان سے دکاندار کی بھی لاش ملی ہے ۔
بتایاگیاہے کہ صوبائی حکومت کے کچھ عہدیدار موقع پر پہنچے لیکن کوئی بھی منتخب عہدیدار موقع پر نہیں پہنچاجبکہ مشتعل لوگوں نے اقلیتی رکن اسمبلی کامران مائیکل کو آگے جانے سے روکدیااور وہ فیروز پورروڈ سے ہی واپس چلے گئے ۔ مشتعل لوگوں نے فیروزپورروڈ بلاک کردی اور گاڑیوں کی توڑپھوڑکی ۔