مقبوضہ وادی میں قابض فوج کی کارروائی،تین کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ،بی جے پی کا مقامی رہنما مجاہدین کے حملے میں بال بال بچ گیا ،کئی سیکیورٹی اہلکار زخمی
سری نگر(ڈیلی پاکستان آن لائن)ہندوستانی فوج مقبوضہ وادی میں کشمیری حریت پسندوں کے خلاف اپنی انتقامی کارروائیوں میں تیزی لا رہی ہے لیکن اس کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں آزادی کے نعروں میں شدت آتی جا رہی ہے ، آزادی کے نعروں میں بڑھتی ہوئی شدت کو روکنے کے لئے قابض سیکیورٹی فورسز نے بڈگام ضلع سے 3کشمیری حریت پسند نوجوانوں کو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہندوستانی قابض فوج نے مقبوضہ وادی کے ضلع بڈگام میں کارروائی کرتے ہوئے تین مجاہدین کو گرفتار کیا ہے تاہم فوج یہ معلوم کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ ان مجاہدین کا کس تنظیم سے تعلق ہے؟۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں پولیس اور ہندوستانی فوج نے مشترکہ چھاپہ مار کارروائی میں کشمیری نوجوانوں سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے جبکہ قابض فوج کا کہنا ہے کہ ان تینوں مجاہدین کی گرفتاری سے وادی میں سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملے بھی رکنے کی امید پیدا ہو گئی ہے ۔واضح رہے کہ آج مقبوضہ وادی کے ضلع پلوامہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے مقامی لیڈرانور خان کے قافلے پر حملہ ہوا جس میں وہ زخمی ہو کر بال بال بچ گئے تاہم سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت نازک بیان کی جا رہی ہے ۔