ہندو شرناتھیوں کوجموں و کشمیر کیلئے مختص اسامیوں پر بھرتی کا حق ہے
نئی دہلی (کے پی آئی( بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ مغربی پاکستان کے رفیو جیز( ہندو شرناتھیوں) کو جموں وکشمیر میں مستقل رہائش کا اختیار دینا ریاستی حکومت کے دائرہ کار میں آتا ہے۔ ان مہاجر کنبوں کے افراد کو بھارتی نیم فوجی دستوں میں نوکری فراہم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔ راجیہ سبھا میں بی جے پی رکن پارلیمان اویناش رائے کھنہ کے ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے مور داخلہ کرن رجیجو کا کہنا تھا کہ جموں میں اس وقت 5764 مہاجرین کے کنبے آباد ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ رفیوجی بھارت کے شہری ہیں اور انہیں پارلیمانی انتخابات میں ووٹ دالنے کا حق حاصل ہیں تاہم ریاستی انتخابات اور لوکل باڈی انتخابات میں ان کو ووٹ ڈالنے کا حق نہیں کیونکہ ان کو ریاست جموں و کشمیر کی طرف سے مستقل باشندہ تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔
اور ریاست کو دفعہ 370کے تحت حاصل اختیارات کی وجہ سے وہ ایسا کرنے کی مجاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں رہنے والے رفیوجیوں کو شہریت دینے اور ان کیلئے ریاستی نوکریوں کے دروازے کھولنے کا اختیار ریاست جموں وکشمیر کے آئین کے تحت ریاست کو ہی ہے ۔اس ضمن میں استفسار کئے جانے پر کہ آیا بھارتی حکومت ان کو نیم فوجی دستوں میں بھرتی کرنے پر غور کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔انہوں نے کہا کہ تاہم ان رفیوجیوں کے بچے نیم فوجی دوستوں میں جموں و کشمیر کیلئے مختص اسامیوں کیلئے فارم بھرنے کے اہل ہیں۔