بچوں کو ڈانٹ ڈپٹ کے نفسیاتی اور طبی اثرات پوری زندگی رہتے ہیں ،ماہرین نفسیات

بچوں کو ڈانٹ ڈپٹ کے نفسیاتی اور طبی اثرات پوری زندگی رہتے ہیں ،ماہرین نفسیات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


واشنگٹن (اے پی پی) امریکا کے ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ بچوں کو ڈانٹ ڈپٹ کے نفسیاتی اور طبعی اثرات پوری زندگی رہتے ہیں ۔ یونیورسٹی آف پٹس برگ کی خاتون ماہرنفسیات کا کہنا ہے کہ بچوں کو ڈانٹنا اخلاقی طور پر درست عمل نہیں جبکہ نفسیاتی طور پر بھی اس کے بچوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جن بالغوں کو بچپن میں دھونس اور ڈانٹ کا نشانہ بنایا گیا وہ سگریٹ نوشی اور دیگر نشے کی جانب مائل ہوجاتے ہیں۔ماہر نفسیات کی جانب سے کئے گئے سروے کے بعد معلوم ہوا کہ بچپن میں ڈانٹ ڈپٹ کھانے والے افراد میں 20 سال بعد ان کا رویہ بہت پرتشدد تھا اور ان کی زندگی میں بہت معاشی مشکلات آئیں۔ اس کے علاوہ اگلے مزید 20 برسوں تک وہ اپنے مستقبل سے مایوس دکھائی دیئے جب کہ ادھیڑ عمری میں ایسے افراد دل اور شریانی امراض کے شکار بھی زیادہ ہوئے۔ماہر نفسیات کے مطابق سروے میں ایک اور بات یہ بھی دیکھنے میں آئی کہ جن افراد نے بچپن میں تشدد دیکھا خود انہوں نے اپنے بچوں کو بہت ڈانٹا اور ان پر بھی تشدد کیا جو ایک خطرناک رحجان ہے۔

مزید :

عالمی منظر -