رمضان ٹورنامنٹس : این او سی کیلئے 15 لاکھ روپے فیس، منتظمین کا احتجاج
لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے 15 لاکھ روپے کے عوض رمضان ٹورنامنٹس کی این او سی کے اجراء پر شائقین کرکٹ اور کھلاڑی شدیدمذمت کررہے ہیں۔پی سی بی نے ٹی وی پر نشر کیے جانے والے رمضان ٹورنامنٹس کو این او سی کے عوض 15 لاکھ روپے جبکہ نشر نہ ہونے والے ٹورنامنٹس کو 5 لاکھ روپے فیس جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔اس سلسلے میں رمضان ٹورنامنٹس کے منتظمین سراپا احتجاج ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ بورڈ میچ فکسنگ کو روکنے کے لیے ٹی وی پر براہِ راست دکھائے جانے والے ٹورنامنٹ کی حوصلہ شکنی کررہا ہے۔پیر کو سخت گرمی میں کھلاڑیوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے خلاف مظاہرہ کیا، مظاہرین ’بھتہ نامنظور‘ کے نعرے لگارہے تھے۔اس موقع پر ڈائریکٹر کرکٹ ہارون رشید کے خلاف بھی نعرے بازی کی گئی۔ جنید علی شاہ نے کہا کہ ٹورنامنٹ شروع ہونے میں ایک ہفتہ رہ گیا ہے، ہم پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، کھلاڑیوں،آرگنائزر کو نقصان ہوگا، ہم ٹورنامنٹ کرالیں گے۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے اصغر علی شاہ فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر جنید علی شاہ نے کہا کہ پی سی بی کا این او سی کے نام پر پیسے مانگنا مناسب نہیںیہ تاثر غلط ہے کہ رمضان کرکٹ کمائی کا ذریعہ ہے۔کارپوریٹ ٹی ٹوئنٹی کے آرگنائزر اور سابق کپتان معین خان نے کہا کہ رمضان کرکٹ اس شہر کی ثقافت کا حصہ ہے، پی سی بی کا فیصلہ کھیل کے مفاد میں نہیں ہے۔
معین خان نے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی سے اپیل کی کہ وہ کرکٹ دشمنی والے اس فیصلے پر نظر ثانی کریں۔جنید علی شاہ نے کہا کہ پی سی بی کی نئی منطق سمجھ سے بالا تر ہے۔ منتظمین نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو فیس ادا کرنے کے لیے ٹیموں سے اضافی رقم لینے کا فیصلہ کیا ہے اور بوجھ ٹیموں پر ڈال دیا ہے۔ٹورنامنٹ کے آرگنائزر ریاض الدین نے اعلان کیا کہ پانچ لاکھ روپے کا اضافی بوجھ آیا ہے لہٰذا ہر ٹیم سوا لاکھ روپے انٹری فیس کے ساتھ 25 ہزار روپے اضافی دے گی۔جیم خانہ نے این او سی کے لیے پانچ لاکھ روپے دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے اور چونکہ یہ ٹورنامنٹ ٹیلی وڑن پر براہ راست نہیں دکھائے جائیں گے اس لیے 15 لاکھ کے بجائے پانچ لاکھ روپے فیس ادا کی جائے گی۔کراچی جیم خانہ کے صدر اقبال پوری کا کہنا ہے کہ این او سی کی رقم روک کر اپنے ٹورنامنٹ کو خراب نہیں کرنا چاہتے۔