55فلسطینیوں کی لاشوں پر امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل ، 2000سے زائد زخمی

55فلسطینیوں کی لاشوں پر امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل ، 2000سے زائد زخمی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں ) امریکی سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف فلسطینی سراپا احتجاج، غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں مظاہرین پر اسرائیلی فورسز نے گولیوں کی بوچھاڑ کر دی، جس سے 55فلسطینی شہید اور دو ہزار سے زائد شہید ہو گئیغزہ کی پٹی میں ہزاروں افراد اسرائیلی سرحد پر پہنچ گئے اور شدید احتجاج کیا۔ اسرائیلی فورسز نے مظاہرین پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔ صیہونی افواج کی گولہ باری سے لاشوں پر لاشیں گر رہی ہیں اس کے باوجود فلسطینی ڈٹے ہوئے ہیں۔ شہداء4 میں 12 اور 14 سال کے بچے بھی شامل ہیں جنہیں براہ راست گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، مغربی کنارے اور بیت الحم میں بھی متعدد مقامات پر مظاہرے اور جھڑپیں ہوئیں۔بیت المقدس میں فلسطینی امریکی سفارتخانے کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی تو اسرائیلی فورسز نے آنسو گیس کے شیلز کا بے دریغ استعمال کیا۔ غزہ کی پٹی میں عارضی میڈیکل کیمپ اور اسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں۔ فلسطینی حکام کے مطابق زخمیوں میں 23خواتین، 18 بچے اور 8 صحافی بھی شامل ہیں۔ امریکی حکومت نے تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ بھی مقبوضہ بیت المقدس منتقل کر دیا ، ارض فلسطین پر اسرائیلی ریاست کے ناجائز قیام کے 70 سال پورے ہونے پر امریکی حکومت نے تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کر دیا،امریکی سفارتخانے کی تقریب میں غیر ملکی سفیروں نے عدم دلچسپی کا اظہار کیا،اسرائیل نے 86 ملکوں کو دعوت دی صرف 33 نے شرکت کی تصدیق کی ، 53شریک نہیں ہوئے ۔ صدر ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا اور داماد جیرڈ کوشنر اور امریکی وزیر خزانہ آئے ۔اسرائیلی وزیر اعظم کی تقریب میں ہنگری، رومانیا، چیک ری پبلک ، فلپائن، تھائی لینڈ اور ویت نام کے سفیروں نے بھی شرکت کی ۔تقریب سے خطاب میں اسرائیلی وزیر اعظم نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے سفارت خانے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کردیں کیونکہ یہ ایک درست اقدام ہے اور اس سے امن قائم ہوگا ۔دوسری جانب فلسطین نے امریکی اقدام کی شدید مذمت کی ہے ۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں پوری قوم سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ یوم نکبہ کے موقع پر نکالی جانے والی ریلیوں میں بھرپور شرکت کرکے دشمن کو یہ پیغام دیں کہ فلسطینی قوم آج بھی اپنے حقوق کے حصول کے لیے سڑکوں پر موجود ہے۔ادھرقابض صہیونی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی خواتین پر وحشیانہ تشدد کیا گیا ۔ تشدد کانشانہ بننے والی خواتین میں بچیاں بھی شامل ہیں۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق قابض فوج نے فلسطینی خواتین پر اس وقت تشدد شروع کیا جب یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد قیام اسرائیل کے حوالے سے ایک ریلی کی تیاریاں کررہی تھی۔ اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصی کے باب العامود کی طرف آنے والے تمام راستوں کی ناکہ بندی کردی اور مسجد اقصی میں عبادت اور نماز کے لیے آنے والی خواتین کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصی میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔گزشتہ روزایک ہزار سے زائد یہودی آباد کار اور اسرائیلی فوجی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصی میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کر نام نہاد مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑمیں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے مسجد الاقصی میں کو درجنوں یہودی آباد کاروں نے دن کے پہلے حصے میں اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ قبلہ اول پر دھاوا بولنے والوں میں اسرائیلی پولیس اہلکاراورانٹیلی جنس اداروں کے سول کپڑوں میں ملبوس عہدیدار بھی شامل تھے۔ قبلہ پردھاوا بولنے والوں میں عام یہودی آباد کار اور یہودی طلبا شامل تھے۔عینی شاہدین کے مطابق یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصی میں داخل ہوئی۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
فلسطینی شہید

مزید :

صفحہ اول -