افتخار چودھری سے بدسلوکی کیس، فیصلے والے دن تمام ملزمان عدالت میں حاضر ہوں، سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بنچ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سے 2007میں شاہراہ دستور پر بد سلوکی کیس کا فیصلہ گیارہ سال بعد سماعت مکمل کر کے محفوظ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد، جسٹس شیخ عظمت سعید ، جسٹس جسٹس مشیرعالم اور جسٹس عمر عطاءبندیال پرمشتمل پانچ رکنی لاجر بینچ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سے 2007میں شاہراہ دستور پر بد سلوکی کیس کی سماعت کی ۔ملزم کے وکیل خالد رانجھانے عدالت سے کہا کہ سابق آئی جی نے معافی کے ساتھ خودکوعدالت کے رحم وکرم پرچھوڑاہے ۔وکیل کا کہنا تھا کہ میرا موکل معافی بھی مانگ رہا ہے اورکان بھی پکڑرہا ہے،جس پر جسٹس گلزار احمدنے استفسار کیا کہ کیا عدالت پاپند ہے کہ معافی کو تسلیم کرکے توہین عدالت کا نوٹس واپس لے؟ خالد رانجھا نے کہا کہ ترلے سے آگے کوئی دلیل نہیں ہے،میری دلیل ترلاہے۔
اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ کے پانچ اعلی حکام اس کیس میں2007سے توہین عدالت کی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں۔اس وقت کے اسلام آباد پولیس کے سربراہ چودھری افتخار احمد، چیف کمشنر خالد پرویز، ڈپٹی کمشنر چودھری محمد علی، ڈی ایس پی جمیل ہاشمی اور انسپکٹر رخسار مہدی کے خلاف سپریم کورٹ نے کارروائی کا حکم دیا تھا جس کو انٹرا کورٹ اپیل میں چیلنج کیا گیا تھا۔