چین نے 90 پاکستانی دلہنوں کے ویزے روک لئے
بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی لڑکیوں کو بیاہ کر لیجانے اور وہاں ان کے ساتھ ناروا سلوک کی خبریں سامنے آنے کے بعد چین نے 90پاکستانی دلہنوں کے ویزے روک لیے ہیں۔ دی نیوز کے مطابق حال ہی میں یہ معاملہ سنگین صورت میں سامنے آیا ہے، جب انکشاف ہوا کہ چینی باشندوں کے منظم گروہ ، جن میں پاکستانی شہری میں شامل ہیں، لڑکیوں کو ورغلا کر اور ان کے والدین کو پیسے کا لالچ دے کر لڑکیوں کو بیاہ کے لے جاتے ہیں جو فی الحقیقت انسانی سمگلنگ ہوتی ہے اور ایسی رپورٹس میں منظرعام پر آئی ہیں کہ ان لڑکیوں کو چین لیجا کر ان کے اعضاءنکال کر فروخت کیے جاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چینی سفارتخانے کو رواں سال اب تک 140چینی شہریوں کی طرف سے درخواستیں موصول ہوچکی ہیں جو پاکستانی دلہنوں کے ویزے حاصل کرنا چاہتے ہیں، جو کہ گزشتہ سال کی نسبت ریکارڈ اضافہ ہے۔ پاکستانی حکام نے شکایات سامنے آنے پر چینی حکام سے رابطہ کیا جس پر چینی حکام نے انہیں تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ گزشتہ روز چینی سفارتخانے کے ڈپٹی چیف آف مشن لی جیان ژاﺅ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ان 140میں سے صرف 50چینی شہریوں کو ان کی پاکستانی دلہنوں کے ویزے جاری کیے گئے ہیں، باقی 90کے ویزے روک دیئے گئے ہیں۔“ تاہم لی جیان نے ان رپورٹس کی سختی سے تردید کی جن میں لڑکیوں کو چین لیجا کر جسم فروشی کے دھندے پر لگانے اور ان کے اعضاءنکال کر فروخت کرنے کے متعلق بتایا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکام نے ایک کریک ڈاﺅن شروع کر رکھا ہے جس میں متعدد چینی شہریوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جو پاکستانی لڑکیوں سے جعلی شادیوں میں ملوث تھے۔ چین کی وزارت پبلک سکیورٹی نے بھی ایک ٹاسک فورس پاکستان بھیجی ہے جو پاکستانی سکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر اس معاملے کی تحقیقات کرے گی۔ لی جیان نے پاکستانی حکومت سے کہا ہے کہ وہ چین کے کاروباری افراد کے لیے ’آن ارائیول‘ ویزے کی سہولت پر نظرثانی کرے کیونکہ پاکستان میں موجود کچھ میرج بیوروز اس سہولت کا ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہیں اور پاکستانی لڑکیوں کی چینی شہریوں سے شادیاں کروا رہی ہیں۔