راجن پور: ایس او پیز کی خلاف کرنیوالوں کو 24سے 48گھنٹے قرنطینہ رکھنے کا فیصلہ
را جن پور (نامہ نگار) حکومت پنجاب کی خصوصی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقار علی نے عوامی بھلائی کے لیے ضلع بھر میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کی ڈسٹرکٹ ہیلتھ انسپکشن ٹیم کو اہم اختیارات سونپتے ہوئے لاک ڈاون میں نرمی کے قوائد و ضوابط کے تحت کاروبار میں احتیاطی و حفاظتی تدابیر اور اقدامات نظر انداز کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے موقع پر کاروائی کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ لاک ڈاون میں نرمی کے ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کو24یا 48گھنٹے کے لیے قرنطینہ سنٹر منتقل کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا۔ عوامی نقل و حمل پر امتناع وبائی امراض سے تحفظ اور کرونا وائرس کے پھیلاؤکو روکنے کے لیے آرڈینینس 2020اور دیگر قوانین کے تحت سخت ایکشن لینے اور حکومت (بقیہ نمبر9صفحہ6پر)
پنجاب کی طرف سے جاری کردہ قوائد و ضوابط پر سختی سے عملدرآمد کرانے اور چیف ایگزیکٹو آفیسر صحت کی زیر نگرانی آپریشنل معاملات میں سخت قانونی کاروائی کرنے کے لیے ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے فوڈ اینڈ ہیلتھ انسپکٹروں کو فوری طور پر کروناوائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا حکم جاری کر دیاگیا۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ انسپکشن ٹیم کے انچارج محمد اکرم وسیم نے تحصیل فوڈ اینڈ ہیلتھ انسپکٹروں کے ساتھ ضلع بھر کی تینوں تحصیلوں میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کی زیر نگرانی ہیلتھ سیفٹی ٹیمیں تشکیل دے کر انسداد کرونا وائرس کی خصوصی مہم کا آغاز کرتے ہوئے اشیائے خوردونوش و دیگر کاروبار ی جگہوں جن میں ہوٹلز، ریسٹورنٹس، سوئیٹس اینڈ بیکریز، مارکیٹوں، فیکٹریوں، کارخانوں،تندور، آٹا چکیوں، کریانہ سٹور، دودھ دہی، پھل، سبزی، گوشت، یوٹیلٹی سٹور و دیگر جگہوں میں اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے سلسلہ میں 2537سے زائد کاروباری افراد کی جگہوں کی چیکنگ، معائنہ اور انسپکشن کی گئی۔ 1250سے زائد افراد کو ماسک پہنے بغیر،پر ہجوم جگہوں پر جانے سے گریز نہ کرنے،صابن سے بار بار ہاتھ نہ دھونے، سماجی فاصلہ یعنی سوشل ڈسٹنسنگ نہ رکھنے، صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات اور احتیاطی و حفاظتی تدابیر پر عمل نہ کرنے، حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے پر پبلک نوٹس جاری کر دیے گئے۔733سے زائد کسی بھی شخص کو بخار، نزلہ، کھانسی، سانس لینے میں دشواری اور ماسک، دستانے، سینی ٹائزر، کے بغیر کاروباری جگہ میں داخل ہونے پر وارننگ کی ہدایات جاری کی گئیں۔ 521سے زائد کاروباری افراد کو روزانہ کی بنیاد پر عمارت کو جراثیموں سے ڈ س انفیکٹ کرنے کے لیے اصلاحی نوٹس جاری کیے گئے۔ 445سے زائد کاروباری افراد کو اشیائے خوردونوش و دیگر کاروبار میں سرکاری نرخ نامے نمایاں جگہوں پر آویزاں نہ کرنے پر کاروبار سیل کرنے کا عندیہ بھی دے دیا۔175سے زائد افراد کو سابقہ ہدایات پر عمل نہ کرنے پر بھاری جرمانے کاروباری جگہ کو سیل کرنے FIRکا موقع پر اندراج و گرفتاری اور سامان کی ضبطگی جیسی بھاری سزائیں دینے کی ہدایات بھی جاری کر دی گئیں۔ اس لیے کاروباری افراد اور عوام الناس کو یہ ہدایت جاری کی گئی ہیں کہ وہ لاک ڈاون میں نرمی کے تحت کرونا وائرس کے خلاف حفاظتی اقدمات کو نظر انداز نہ کریں۔کیونکہ قانون کی خلاف ورزی قابل سزا جرم ہے۔ جس پر مالکان اور عوام کو جرمانہ اور قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔ لہذا تعزیرات پاکستان کی دفعہ 268،269،270اور پنجاب انفیکشئس ڈزیز آرڈیننس 2020کی دفعہ 3(1)اور 4(c)،5(e)،5(f)کی خلاف ورزی پر دفعہ 17کے تحت قابل سزا جرم ہے اور ملزم کے خلاف مقدمہ کا اندراج بھی کیا جا سکتا ہے۔
قرنطینہ