فلپائن:کورونا کے باوجود ڈیڑھ لاکھ شہریوں کو رش والی پناہ گاہوں میں کیوں منتقل کیاگیا؟

فلپائن:کورونا کے باوجود ڈیڑھ لاکھ شہریوں کو رش والی پناہ گاہوں میں کیوں ...
فلپائن:کورونا کے باوجود ڈیڑھ لاکھ شہریوں کو رش والی پناہ گاہوں میں کیوں منتقل کیاگیا؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

منیلا(ڈیلی پاکستان آن لائن) فلپائن میں کورونا جیسی موذی وبا کے وقت آنے والے سمندری طوفان نے حکومت کو نئے امتحان میں ڈال دیا ہے ۔ سمندری طوفان سے قبل آنے والی آندھیوں اور طوفانی بارشوں کی وجہ سے لوگوں کی  بڑی تعداد اگرچہ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئی ہے تاہم ڈیڑھ لاکھ کے قریب لوگوں کو ہنگامی بنیادوں پر پناہ گاہوں میں منتقل کردیاگیاہے۔

تنگ اور کم گنجائش والی ان پناہ گاہوں میں 141700افراد کو منتقل کیاگیاہے۔ 

بی بی سی کے مطابق فلپائن سے ٹکرانے والے ایک طاقتور سمندری طوفان نے تقریباً ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو تنگ پناہ گاہوں میں جمع ہونے پر مجبور کر دیا ہے جس سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

حکام کے مطابق سماجی دوری کے مدنظر پناہ گاہوں کی صرف نصف گنجائش استعمال کی جارہی ہے اور ہر آنے والے کو ماسک فراہم کیے جا رہے ہیں۔ تاہم وبا کے پھیلاؤ کے بعد کئی پناہ گاہوں کو قرنطینہ مراکز میں تبدیل ک دیا گیا تھا جس سے امدادی کارروائیوں میں دشواری ہو رہی ہیں۔

واضح رہے کہ فلپائن میں کورونا وائرس کے کل گیارہ ہزار آٹھ سو 76کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ وہاں آٹھ سو کے قریب افراد اس موذی وائرس کا شکار ہوکر لقمہ اجل بھی بن چکے ہیں۔