کورونا وائرس کی بھارتی قسم نے برطانیہ میں 'جپھی' کی اجازت کو خطرے میں ڈال دیا
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی حکومت لاک ڈاﺅن ختم کرنے اور لوگوں کو معمول کی زندگی شروع کرنے کی اجازت دینے پر غور کر رہی تھی اور کہا جا رہا تھا کہ وزیراعظم بورس جانسن جلد اپنے شہریوں کو ’جپھی‘ کی اجازت دینے جا رہے ہیں مگر کورونا وائرس کی بھارتی قسم نے برطانوی شہریوں کی امید پر پانی پھیر دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق کورونا وائرس کی بھارتی قسم کے متعلق ماہرین بتا رہے ہیں کہ یہ کورونا وائرس کی دنیا میں پھیلی دیگر اقسام سے 50فیصد زیادہ تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اس قسم کے متاثرہ افراد کی حالت تشویشناک ہونے اور ہسپتال تک پہنچنے کا امکان بھی کئی گنا زیادہ ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس قسم کے سبب شرح اموات بھی بہت زیادہ ہوتی ہے۔
برطانیہ میں اس بھارتی قسم کے سینکڑوں مریض سامنے آ چکے ہیں اور وزیراعظم بورس جانسن نے ان علاقوں میں فوج بھیجنے کا اعلان کر دیا ہے جہاں سے بھارتی قسم کے وائرس کے مریض سامنے آ رہے ہیں۔ ماہرین کی طرف سے متنبہ کیا جا رہا ہے کہ کورونا وائرس کی یہ بھارتی قسم برطانیہ میں موسم گرما تک بڑی تباہی لا سکتی ہے اور وہاں شرح اموات 1ہزار روزانہ تک جا سکتی ہیں۔اس خطرے کے پیش نظر برطانیہ میں شہریوں کو ویکسین لگانے کی مہم بھی تیز تر کر دی گئی ہے۔ پہلے شہریوں کو پہلی خوراک لگانے کے 12ہفتے بعد دوسرا انجکشن لگایا جا رہا تھا تاہم اب 8ہفتے بعد ہی دوسرا انجکشن لگایا جا رہا ہے۔وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے شہریوں سے جو وعدہ کیا گیا ہے کہ آئندہ پیر کے روز (17مئی)سے کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں میں نرمی کی جائے گی، اس پر عملدرآمد کیا جائے گا تاہم انہوں نے شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ ’کامن سینس‘ کا استعمال کریں گے۔ انہوں نے شہریوں کو متنبہ بھی کیا ہے کہ آئندہ ہفتوں میں ہمیں اس حوالے سے مزید سخت فیصلے بھی لینے پڑ سکتے ہیں۔