عوام کو بیوقوف بنانے والا ہی خود کو بڑا سیاستدان سمجھتا ہے،جواد نقوی

  عوام کو بیوقوف بنانے والا ہی خود کو بڑا سیاستدان سمجھتا ہے،جواد نقوی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کاہنہ(نامہ نگار)تحریک بیداری امت مصطفیٰ اور مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی میدان میں دھوکہ دہی عام ہو رہی ہے، عوام کو سب سے زیادہ بیوقوف بنانیوالا ہی بڑا اور سمجھدار سیاستدان کہلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک غیر سیاسی شخصیت کو ہیرو بنا کر میدان میں اْتارا گیاجو ناکام رہا، اس کیلئے مکمل طور پر زمینہ سازی کی گئی، لیکن وہ ایسا نالائق نکلا کہ ہیرو والا کردار ادا نہیں کر سکا، جس کی وجہ سے اس ڈرامے کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر مایوس ہوگئے، اب اسے بطور ولن پیش کرکے تجربہ کیا جا رہا ہے کہ وہ منفی کردار کیسے ادا کر سکتا ہے۔ علامہ جواد نقوی نے کہا کہ جس طرح خود اعلان کرکے یہ ولن اپنے آپ کو خطرناک ثابت کر رہا ہے۔ پہلے مذاق اڑا کراور لطیفے سنا کر ایک ادارے کا تقدس خراب کرنا پھر اگلے مرحلے میں توہین آمیز القابات استعمال کرنا اور پھر اگلے مرحلے میں منفور ومعیوب شخصیات کیساتھ تشبیہ دینا، یہ سب اس ٹیم میں موجود کوئی نہیں سوچ سکتا بلکہ اس کے پیچھے کسی عسکری اکیڈمی یا معتبر ادارے کا تربیت یافتہ ایک تھنک ٹینک ہے۔ علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ فوج نے یہ پالیسی اختیار کی کہ سیاست سے باہر رہے گی، اس بات پر تمام سیاسی پارٹیوں کو جشن منانا چاہیئے تھا لیکن ڈیماگوگری پالیسی کو یہ بات بہت بْری لگی لہٰذا فوج کی نسبت ایک کینہ اس ولن کے دل میں پیدا ہوا جس کا اظہار ہر طرح سے کیا جو یہاں تک پہنچا کہ فوج اور آئی ایس آئی کے سربراہ کیلئے برصغیر کی مشہور منفور شخصیات میر جعفر اور میر صادق کی اصطلاحات استعمال کی گئیں۔ علامہ سید جواد نقوی نے مزید کہا کہ اقتدار کی اس شہوت کو، ہوس کی اس آگ کو ٹھنڈا کرنا ہمارے سلامتی کے اداروں کیلئے بہت ضروری ہے۔ اس ولن کا اپنا مشورہ تھا کہ بچوں کیساتھ زیادتی کرنیوالوں کو خصی کر دینا چاہیئے، وہی کام ان کیساتھ بھی ہونا چاہیئے، جہاں سے یہ شہوت اٹھتی ہے وہ سب اعضاء کاٹ دئیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام عقل و شعور کا مظاہرہ کرے، یہ سیاست فریب ہے، اصل ڈیمو کریسی نہیں بلکہ ڈیماگوگری ہے، جس کے فریب میں یہ عوام آ جاتے ہیں،عوام اگر شعور پکڑیں تو اس مملکت کو ڈیماگوگری اور ان مصنوعی ہیرو و ولن سے نجات دے سکتے ہیں، ملک کو مذہبی و سیاسی دہشتگردی سے نجات دے سکتے ہیں۔ حالات سے آگاہ رہیں، ہر سیٹی بجانے والے کیساتھ نہ چلیں، تاریخ گواہ ہے کہ اگر لوگ بے شعور ہوں تو یزید خلیفہ ہو جاتا ہے اور حسین باغی قرار پاتا ہے۔