آج پٹرول کی قیمت بڑھے گی یا نہیں ، وزیر خزانہ نے اعلان کر دیا
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آج پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھیں گی ، عوام کو پٹرول پمپوں پر جانے کی ضرورت نہیں ۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم سے کہا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا ہوگا مگر وزیر اعظم نے کہا کہ عوام پر بوجھ نہیں ڈالنا ، لہذا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھا رہے ، عوام کو پٹرول پمپوں پر لائنیں لگانے کی ضرورت نہیں ۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کرنے جا رہے ہیں ، مذاکرات 18 تاریخ کو قطر میں ہوںگے ، ہم خوش اسلوبی سے معاملات حل کر لیں گے ، گزشتہ حکومت نے پٹرول پر جو سبسڈی دی اسے بھی ہماری حکومت نے آکر فنڈ کیا ، شوکت ترین نے آئی ایم ایف کے ساتھ جو وعدے کئے ہم وہ نہیں کرینگے ، ان معاہدوں کے تحت ڈیزل کم از کم دیڑھ سو روپے فی لیٹر مہنگا کرنا چاہئے ۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سابق حکومت کوکافی حدتک کوروناریلیف ملالیکن عوام تک نہ پہنچاسکے،عمران خان ہمارےلیےبارودی سرنگ بچھاکرگئےہیں، بنیادی چیزوں کی پیداوارنہیں ہوئی توامپورٹ بڑھی،اس سال 45بلین ڈالرکاتجارتی خسارہ ہوگا ،کاٹن اوردوسری زرعی اجناس بھی درآمدکرنی پڑیں گی، اس سال چینی امپورٹ نہیں کریں گے، چینی سستی دےرہےہیں،مزیدسستی دینےکاکہہ دیا، 4بلین ڈالرکاخوردنی تیل درآمدکریں گے۔
ایک صحافی نے سوال پوچھا کہ اسد عمر صاحب کہتے ہیں کہ ان کی حکومت 22 بلین ڈالر چھوڑ کر گئی تھی ان کا حساب دیں جس پر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کہاں رکھ کر گئے تھے وہ 22 بلین ڈالر ، ہمیں تو آج تک نہیں ملے ، 10.4 بلین ڈالرز سٹیٹ بینک کے ریزرو تھے جبکہ 6 بلین ڈالر پرائیویٹ بینکوں کے ریزرو تھے جو آج تک برقرار ہیں ۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے 20 ہزار ارب روپے قرض لے لیا ، ہم نے صرف 10 ہزار ارب روپے قرض لیا تھا جس میں 12 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی ، سڑکیں بنائیں ، گوادر پورٹ بنائی ، کراچی رپورٹ کی توسیع کی ، پورٹ قاسم میں پلانٹ لگایا، ساہیول میں پاور پلانٹ لگایا ، 130 ارب روپے کی دیامر بھاشا کی زمین خریدی ، ہر ڈسٹرکٹ میں آئی سی یو بنایا ، انہوں نے جو قرض لیا اس میں انہوں نے کیا کیا؟۔