جنوبی کوریا میں 2 لڑکیاں مساج کرواتے ہوئے جنسی زیادتی کا شکار
سیول (رضا شاہ) جنوبی کوریا کی پولیس 20 سال کی ایک خاتون کو مساج پارلرپر جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ جس شخص کی شناخت مجرم کے طور پر کی گئی ہے وہ جنسی زیادتی کرنے کے الزام سے انکار کر رہا ہے۔ جنوبی کوریا کے صوبے کیونگکی کے آنسان شہرکے علاقے دانون کا ایک پولیس سٹیشن مساج پارلر کی مالکن 23 سالہ خاتون سمیت دو لوگوں سے تفتیش کر رہا ہے۔ پولیس مساج پارلر کے مالک کو اغوا کرنے اور اس پر حملہ کرنے کے الزام میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے کا دعوی کرنے والی خاتون کے بوائے فرینڈ سے بھی تفتیش کر رہی ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے کہا کہ "تفتیش قانون کے مطابق کی جاری ہے اور ثبوتوں کے حصول کیلئے موبائل فون کے ڈیجیٹل فرانزک کے تجزیہ کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں اورنتائج سامنے آنے کے بعد ہم جائزہ لیں گے کہ ملزم سے کس طرح مذید تفتیش کرنی ہے"۔ جنسی زیادتی کی شکار خاتون کی ایک سہیلی جو اُس کے ساتھ مساج کروانے گئی تھی نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ اسے بھی اسی طرح کے جنسی تشدد کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ دونوں نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی اور ہسپتال سے ڈی این ٹیسٹ کی رپورٹ بھی جمع کروائی۔ جنسی زیادتی کی شکار خاتون نے وضاحت کی کہ جب اُس نے ساری حقیقت سے اپنے بوائے فرینڈ کو آگاہ کیا تو وہ مساج پارلر کے مالک سے ملا لیکن الزامات کو تسلیم نا کرنے پر وہ غصے میں آ گیا اور مالک پر حملہ کر دیا۔ متاثرہ خواتین نے پولیس کی تفتیش ناکافی اور سست قرار دیتے ہوئے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔