پرائیویٹ سواری جیب پر بھاری، خواتین اور طالبا ت کو ٹرانسپورٹ کے مسائل کا سامنا
لاہور (دیبا مرزا سے) صو با ئی دا رلحکو مت لاہو ر میں خواتین اور طا لبا ت کو ٹرا نسپو رٹ کے مسا ئل کا سا منا پرا ئیویٹ سواری جیب پر بھا ری،سخت گر می چلچلا تی دھو پ میں چھٹی کے اوقات میں کا لجز کے سا منے طا لبا ت کا بس اسٹا پو ں پر بس کے لئے گھنٹوں انتظا ر کر نا معمو ل بن گیا جبکہ کام کے غرض سے با ہر نکلنے والی خواتین بھی ٹرا نسپورٹ کے حوالے سے مسا ئل کا شکا ر ہیں۔خواتین کے لئے چلائی جا نے والی پنک بس سروس بھی قصہ پا رینہ بن چکی ہے۔ اسی طرح حکو مت کی جا نب سے چلا ئی جا نے والی سپیڈو بس صرف مخصو ص اور اہم شا ہرواؤ ں پر چلا ئی جا تی ہے جبکہ شہر کے گنجا ن اور دور دراز علا قوں میں سپیڈو کے روٹ ہی نہیں ہیں تفصیلا ت کے مطا بق شہر میں خواتین کا سب سے بڑا مسئلہ ٹرانسپورٹ کا حل نہ ہو سکا۔گھروں سے کا م کی غرض سے نکلنے وا لی خواتین روز بروز بڑھتے کرا یو ں سے پریشا ن نظر آتی ہیں تو دوسری جانب سخت گر می میں چھٹی کے اوقات میں سٹرک پر سٹاپس پر طالبات کا جم غفیر بس کا انتظا ر کر تا نظر آتا ہے۔سخت گر می چلچلاتی دھو پ میں چھٹی کے اوقات میں کا لجز کے سامنے طا لبا ت کا بس سٹا پو ں پر بس کے لئے گھنٹوں انتظا ر کر نا معمو ل بن گیا۔ اس حوالے سے روزنا مہ ”پاکستا ن“ سے گفتگو کر تے ہو ئے گلبر گ کا لج لاہور، لاہور کالج ویمن یو نیورسٹی لاہور، مزنگ کالج کی طا لبا ت نے کہا کہ اب تو شدید گر می ہے بس کا نتظا ر بھی نہیں کیا جا تا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپیڈو کا کرا یہ تو کم ہے لیکن ایک طرف تو لیٹ آتی ہے اور اتنا رش ہو تا ہے کہ دو دو تین تین بسیں چھوڑ کر بھی جگہ نہیں ملتی۔ اگر ہم پرا ئیوٹ سواری لیں یا رکشہ کروائیں تو وہ روز روز کے لئے اورقابل برداشت نہیں ہے۔ ورکنگ ویمنز کا کہنا تھا کہ بس اسٹاپ پر بس کا انتظار کرتے کئی گھنٹے گزر جا تے ہیں۔انہو ں نے وزیر اعلیٰ پنجا ب مریم نواز سے مطالبہ ہے کہ ٹرانسپورٹ کے مسئلہ کو حل کیا جائے۔واضح رہے کہ خواتین کے لئے ایک مخصو ص بس پنک سروس چلا ئی جا تی تھی جو کہ اب قصہ پا رینہ بن چکی ہے۔