کرسچین کالج یونیورسٹی میں صحافیوں کے تحفظ کیلئے تربیتی ورکشاپ

 کرسچین کالج یونیورسٹی میں صحافیوں کے تحفظ کیلئے تربیتی ورکشاپ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (پ ر) فارویمن کرسچئن کالج یونیورسٹی لاہور کی فیکلٹی آف ہیومینیٹیز کے ذہر اہتمام صحافیوں کے تحفظ کے لیے تربیتی ورکشاپ بعنوان "خبر کا تحفظ“ صحافیوں کی حفاظت کے لیے ایک جامع نقطہ نظر بشمول طریقہ کار، مشق و نتائج" دوسرے روز اختتام پذیر۔دوسرے روز عملی سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا، جن میں شرکاء نے گروپوں کی شکل میں مشق کے طور پر صحافیوں کے تحفظ کے لیے اپنے منصوبے تیار کیے، جن میں تربیت کے مقاصد، درکار طریقہ کار، عالمی معیار، اور عوامی ذہنیت کے پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی آراء کا اظہار کیا۔ میڈیا سٹڈیز کے اساتذہ نے تدریسی پس منظر میں نئے صحافیوں کی تربیت کے لئے اپنی تجاویز پیش کیں۔ اسی کے ساتھ  ڈیجیٹل دنیا میں ڈیپ فیک اور مصنوعی ذہانت کے خطرات سے بچاؤ کے حوالے سے خصوصی سیشن منعقد کروایا گیا۔

، جس میں لیکچرار شعبہ کمپیوٹر سائنس، عاصمہ بشارت نے عملی مثالوں کے ذریعے واضح کیا کہ کس طرح ڈیپ فیک ٹیکنالوجی صحافیوں کی شناخت کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتی ہے اور ساتھ ہی جعلی تصاویر اور ویڈیوز بارے بھی بتایا۔

 پہچاننے کا طریقہ بھی سکھایا۔

اختتامی تقریب میں اوزلو میٹروپولیٹن یونیورسٹی ناروے سے ٹرینر عبیر سعدی،ڈین فیکلٹی آف ہیومنیٹیز ڈاکٹر الطاف اللہ خان، چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف ماس کمیونیکیشن  ایف سی کالج یونیورسٹی ڈاکٹر فراست جبین، آرگنائزر ڈاکٹر سید ثاقب سلیم، ڈاکٹر سلیم عباس، شاہد علی نعیم، کالم نویس میاں محمد معیز، انویسٹی گیٹو جرنلسٹ ایمان افضل، محمد شعیب، انیق بٹ، رائس الحسن اور میاں عبید اللہ سمیت شعبہ صحافت سے وابستہ اساتذہ و طلبہ سمیے ملک نے نامور صحافیوں نے شرکت کی۔ڈاکٹر الطاف اللہ خان نے اختتامی کلمات ادا کرت ہوئے ورکشاپ کو کامیاب بنانے پر ملک بھر سے آئے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ عبیر سعدی نے پاکستانی شرکاء کے شوق اور لگن کو سراہتے ہوئے مستقبل میں بھی باہمی تعاون کے منصوبوں کی خواہش کا اظہار کیا۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء میں اسناد تقسیم کی گئیں۔