بھٹو قومی ہیرو 

بھٹو قومی ہیرو 
بھٹو قومی ہیرو 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور کے مال روڈ پر واقع الحمراء کے ہال نمبر ایک میں پیپلز پارٹی کے انفارمیشن بیورو پنجاب کے زیر اہتمام اتوار کے روز ایک سیمنیار”بھٹو ریفرنس اور تاریخ کے عنوان سے منعقد کیا گیا،جس کے مہمان خصوصی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری تھے،اس سیمنیار سے پیپلز پارٹی کے علاوہ معروف صحافیوں سہیل وڑائچ،افتخار احمد،فہد حسین،پاکستان عوامی تحریک کے خرم نواز گنڈا پور، معروف قانون دان عابد ساقی،پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف،چودھری اعتزاز احسن اور بیرسٹر میاں عامر حسن نے بھی خطاب کیا،جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض میزبان سیکرٹری اطلاعات پنجاب شہزاد سعید چیمہ نے ادا کیئے جنہوں نے کالے رمگ کی ایک شیروانی زیب تن کررکھی تھی اور بڑے جوش و جذبے کے ساتھ سٹیج سیکرٹری کا کام کرتے رہے اور ساتھ ہی ساتھ سگریٹ نوشی کا مزہ بھی لیتے رہے،ہال میں جنرل سیکرٹری پنجاب سید حسن مرتضی،سنیئر نائب صدر پنجاب رانا فاروق سعید،پیپلز پارٹی لاہور کے سابق صدور حاجی میاں عزیز الرحمن چن،چودھری محمد اسلم گل،شعبہ خواتین پنجاب کی صدر ایم این اے ثمینہ خالد گھرکی، جنرل سیکرٹری شعبہ خواتین پنجاب ایم پی اے نرگس فیض ملک،شعبہ خواتین لاہور کی صدر نرگس خان،لاہور کی سیکرٹری اطلاعات فائزہ ملک،ذیلی ونگز پی ایل ایف،پیپلز یوتھ ونگ،پیپلز علماء_ ونگ اور پی ایس ایف کے عہدیدار اور کارکنان بھی موجود تھے لیکن انہوں نے خطاب نہ کیا،سیمنیار شروع کرنے سے پہلے میزبان شہزاد سعید چیمہ کارکنان کو سٹیج کے سامنے والا حصہ خالی کرکے اپنی،اپنی نشستوں پر بیٹھنے کا مطالبہ کرتے رہے لیکن جیالوں نے انکی ایک بھی نہ سنی اور وہ اپنے من پسند لوگوں کے ساتھ سیلفیاں بنوانے میں مصروف رہے،اس تقریب کے انعقاد سے قبل مختلف قسم کی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں تھیں لیکن وہ بھی جیالوں کے سامنے بے بس دکھائی دئیے، اس تقریب کی خاص بات یہ تھی کہ اس کا روائتی سٹیج نہیں بنایا گیا تھا بلکہ سٹیج مکمل طور پر خالی تھا اور اس کے ایک انتہائی جانب خطاب کے لیئے ڈائس رکھا گیا تھا چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی شرکاء کی پہلی صف میں آکر بیٹھ گئے جب وہ ہال میں داخل ہوئے تو جیالوں نے ان کا اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر وزیر اعظم بلاول کے نعرے لگا کر پرتپاک استقبال کیا لیکن بلاول بھٹو زرداری اس موقع پر اپنے جیالوں کو ہاتھ ہلا کر جواب دینا بھول گئے، ہال میں پنجاب کے عہدیداروں کے لیئے مختص کردہ نشستوں پر بھی جیالے قبضہ کرکے بیٹھ گئے ایک دو عہدیداروں کے علاوہ باقی پنجاب کے ذمہ داروں کو نشستیں نہ مل سکیں،سنیئر نائب صدر پنجاب رانا فاروق سعید کو چیئرمین کے پیچھے والی لائن میں ایک کارکن کی نشست پر جگہ ملی اور اس کو قسمت کا کھیل کہیں یا پھر کچھ اور وہ پارٹی کے جس رہنما کی سیاسی سرگرمیوں کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی قرار دیکر انہیں پارٹی سے نکالنے کا مطالبہ کرتے رہے ان کو اسی رہنما کے پیچھے والی نشست پر بیٹھنے کا موقع ملا،اسی طرح سے سابق صدر لاہور چودھری اسلم گل کو پانچویں لائن میں بیٹھنے کی جگہ ملی، جنرل سیکرٹری پنجاب سید حسن مرتضی چیئرمین کے ہال میں داخل ہونے سے پہلے چیئرمین کے لیئے مختص کردہ نشست کی سڑھیوں پر بیٹھے پھر چیئرمین کے ہال میں آنے کے بعد ان کے ساتھ والی نشست پر براجمان ہو گئے،شعبہ خواتین پنجاب کی جنرل سیکرٹری ایم پی اے نرگس فیض ملک کو شعبہ خواتین لاہور کی صدر نرگس خان نے اپنی نشست پر بھٹا دیا اور خود وہ سیکرٹری اطلاعات لاہور فائزہ ملک کے ساتھ سیڑھیوں پر بیٹھ گئیں،خواتین کی نشستوں کے ایک طرف ایک خاتون مسلسل شور شرابا کرتی رہی جس کو متعدد عہدیداروں نے خاموش کروانے کی کوشش کی مگر وہ بولتی رہیں،سیمنیار کا تلاوت کلام پاک سے آغاز کیا گیا اس کے بعد قومی ترانہ لگایا گیا،سب سے پہلی تقریر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات پنجاب بیرسٹر میاں عامر حسن نے کی جنہوں نے بتایا کہ آج یہاں منظوری کے لیئے ایک قرار داد پیش کی جائے گی جس کے نکات کے بارے میں آپکو علم ہوگیا ہوگا،ان کے بعد سنیئر صحافی افتخار احمد کو خطاب کی دعوت دی گئی،سنیئر صحافی سہیل وڑائچ کے دھواں دار خطاب کے دوران ہال تالیوں سے گونجتا رہا چیئرمین نے بھی ان کے لیئے تالیاں بجائیں،جب راجہ پرویز اشرف پارٹی کو سو دنوں میں ری آرگنائز کرنے کی بات کررہے تھے تو اس وقت ٹھیک چیئرمین کے پیچھے والی لائنوں میں بیٹھے جیالوں نے ان کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ جب تک مفاد پرستوں اور لوٹوں کو نہیں نکالیں گے پارٹی پنجاب میں مضبوط نہیں ہوگی،پیپلز پارٹی کے بانی شہید زوالفقار علی بھٹو کی سیاسی زندگی کا ایک مختصر خلاصہ ایک سٹیج پرفارمینس کے زریعے پیش کیا گیا اس کا ایک حصہ چیئرمین کے ہال میں آنے سے پہلے تو دوسرا حصہ چیئرمین کی موجودگی میں پیش کیا گیا جس کو چیئرمین نے بھی خوب سراہا،چیئرمین نے کھل کر اپنے پنجاب کے جیالوں سے دل کی بات کی اور اس تقریب کو سراہتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے باقی اضلاع میں بھی اس ایشو پر تقاریب ہونی چاہئے،چونکہ چیئرمین کے سیاسی مشیر بار،بار سٹیج سیکرٹری کو تقریب مختصر کرنے اور چیئرمین کو تقریر کے لیئے بلانے کا کہہ رہے تھے تو اس وجہ سے جو قرار داد پہلے سے ہی میڈیا کو تقسیم کردی گئی تھی اس کو باقاعدہ ہال میں پیش کرنے کا موقع نہ مل سکا،اس قرار داد کا متن یہ تھا کہ آج کا یہ ایوان صدر مملکت کے ریفرنس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہے،ریاست اور سپریم کورٹ کو تقریبا 44سال لگے کہ وہ پاکستان کو متفقہ آئین دینے والے اور ایٹمی پروگرام کے خالق پہلے منتخب وزیر اعظم شہید زوالفقار علی بھٹو کو انصاف دے سکے،ہم ریاست پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہیدذوالفقار علی بھٹو کو قومی ہیرو کا درجہ دیا جائے،قائد عوام کا خطاب جو عوام انہیں دے چکے ہیں ریاست اس خطاب سے انہیں نوازے، پاکستان کا اعلیٰ سول اعزاز شہید زوالفقار علی بھٹو کو دیا جائے،شہید زوالفقار علی بھٹو کے شایان شان یادگار تعمیر کی جائے اور شہید زوالفقار علی بھٹو کے مزار کو قومی شہید کے مزار کا درجہ دیا جائے،اب وقت آچکا ہے کہ دوسرے ممالک کی طرح کرنسی نوٹ پر پاکستان کے معتبر راہنماؤں کی تصاویر شائع کی جائیں جن میں شہید زوالفقار علی بھٹو سرفہرست ہیں،یہ ایوان آج مورخہ بارہ مئی کو الحمرا ہال ایک سیمینار بھٹو ریفرنس اور تاریخ کے انعقاد کے موقع پر اس قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کرتا ہے۔

مزید :

رائے -کالم -