کسی کے پیسے ہڑپ کر لیں گے تو کون بھروسہ کریگا ؟ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ

کسی کے پیسے ہڑپ کر لیں گے تو کون بھروسہ کریگا ؟ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                        کراچی(سٹاف رپورٹر)سندھ حکومت کی جانب سے دوا ساز کمپنی کو واجبات ادا نہ کرنے پرچیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل عباسی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کے پیسے ہڑپ کرلیں گے تو کون بھروسہ کرے گا؟ ملک کو قرض تک تو کوئی دینے کو تیار نہیں۔منگل کوسندھ ہائیکورٹ میں کورونا ویکسین کی فراہمی کی مدمیں پرائیویٹ دوا ساز کمپنی کو واجبات کی عدم ادائیگی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ دوا ساز کمپنی کو سندھ حکومت کی جانب سے واجبات ادا نہ کرنے پر چیف جسٹس عقیل عباسی برہم ہوگئے۔ چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے کہ کسی کے پیسے ہڑپ کرلیں گے تو کون بھروسہ کرے گا؟ ملک کو قرض تک تو کوئی دینے کو تیار نہیں ہے۔ الٹا کرکے تو ملک چلانے کے لیے قرض مل رہا یے۔ درخواستگزار کے وکیل مخدوم علی خان ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ سندھ حکومت نے کورونا ویکسین منگوائی تھی۔ 65 کرروڑ روپے طویل عرصے سے سندھ حکومت پر واجبات باقی ہیں۔ پیسے دینے کے لیے سندھ حکومت نے 3 کمیٹیاں بنائیں۔ تینوں کمیٹیوں نے دوا ساز کمپنی کو واجبات ادا کرنے کی سفارش کی۔ چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے کہ مسئلہ یہ ہے کہ رقم بڑی ہے، یہ سوچتے ہوں گے ہمیں کیا ملے گا۔ یہ لوگ اپنا حصہ مانگ رہے ہوں گے۔ عوام کا پیسہ ویسے لوٹاتے رہتے ہیں کوئی نہیں پوچھتا، آج ان کو فکر لاحق ہوگئی ہے۔ سیکریٹری صحت کو بلا ان سے پوچھ لیتے ہیں پیسے دینے ہیں یا نہیں؟ فوکل پرسن نے بتایا کہ ایک کمیٹی کے سربراہ ریٹائرڈ ہوگئے ہیں، جائزہ لینے کے لیے وقت دیا جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کورونا ختم ہوگیا ہے، اب 5 سو سال تک کمیٹیاں بناتے رہو گے؟ یا کمیشن چاہیئے؟ عدالت نے 31 مئی تک محکمہ صحت سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔

مزید :

صفحہ اول -