سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل کیخلاف طلاق کے بعد بھی ازدواجی تعلقات رکھنے پر اندراج مقدمہ کی  درخواست ، عدالت کا 22مئی تک جواب جمع کرانے کا حکم 

سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل کیخلاف طلاق کے بعد بھی ازدواجی تعلقات ...
سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل کیخلاف طلاق کے بعد بھی ازدواجی تعلقات رکھنے پر اندراج مقدمہ کی  درخواست ، عدالت کا 22مئی تک جواب جمع کرانے کا حکم 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل کیخلاف سابقہ اہلیہ نے طلاق کے بعد بھی ازدواجی تعلقات رکھنے پر اندراج مقدمہ کی  درخواست دائر کردی، عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے جنوبی چھاؤنی پولیس اور نورالامین مینگل کو 22مئی کو جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سیشن کورٹ لاہور میں سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار عنبرین سردار نے موقف اختیار کیاکہ نورالامین مینگل سے 16اپریل 2018کو شادی کی تھی،بیٹی کی پیدائش کا سن کر نورالامین نے تشدد شروع کردیا، خرچہ دینا روک دیا،تنگ آ کر خرچے کے حصول کیلئے 6مارچ 2024کو فیملی عدالت سے رجوع کیا،درخواست گزار کا مزید کہناتھا کہ نورالامین مینگل نے عدالت کو بتایا کہ اس نے 15جون 2020کو طلاق دیدی تھی،درخواست گزار نے کہاکہ 15جون 2020کے بعد بھی ازدواجی تعلقات رکھے جو زیادتی کے زمرے میں آتے ہیں،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نورالامین مینگل کے خلاف دھوکا دہی سے جنسی زیادتی  کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے، مزید یہ کہ مقدمہ درج کرنے میں تاخیر پر پولیس کیخلاف بھی مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

ایڈیشنل سیشن جج ملک محمد آصف نے ہوم سیکرٹری پنجاب کو نوٹس جاری کردیا،عدالت نے جنوبی چھاؤنی پولیس اور نورالامین مینگل کو 22مئی کو جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔