جنرل ہسپتا ل کے آرتھو پیڈک شعبہ کی شاندار کار کردگی

جنرل ہسپتا ل کے آرتھو پیڈک شعبہ کی شاندار کار کردگی
 جنرل ہسپتا ل کے آرتھو پیڈک شعبہ کی شاندار کار کردگی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کافی عر صہ بعد جنرل ہسپتا ل جانے کا اتفاق ہو ا ۔میو ہسپتا ل جب تعمیر کیا گیا تھا اس وقت یہ شہری آبادی سے کئی کلو میٹر با ہر تھا مگر وقت کے ساتھ بڑھتی ہو ئی آبادی، سڑکوں کے جال ،میٹرو بس کے اجراء اور اوورہیڈ برجوں کے جا ل میں یہ ہسپتا ل جانا بھی مشکل ہو چکا ہے اور اگر کوشش کر کے کوئی پہنچنے میں کامیا ب بھی ہوجائے تو عام آدمی کیلئے وہاں وارڈ تلاش کرنا ،نئے مریضوں کا متعلقہ ڈاکٹروں تک رسائی بے حد مشکل ہے ۔وارڈوں کے با ہر مریضوں کے لواحقین چادریں بچھائے لیٹے ، آرام کرتے نظر آتے ہیں ۔یہ ہسپتا ل نیوروسر جن ڈاکٹر بشیر کے دور میں پنجاب کا واحد ہسپتا ل تھا جہاں تمام شہروں سے مریض دما غ کے آپریشن کیلئے لائے جاتے تھے ، اب وہاں انسٹی ٹیوٹ آف نیور و لوجی قائم کر دیا گیا ہے جہاں ڈاکٹر وں کو پوسٹ گریجویٹ کرنے کے مواقع ملتے ہیں ۔


مریضوں کو فری ادویا ت دینے کیلئے میڈیسن بنک موجود ہے ، جہاں غریب اور مستحق مریضوں کو فری ادویا ت دی جاتی ہیں ، لیکن وہاں پر لگا بورڈ دیکھ کر افسوس ہو تا ہے جس پر موٹے موٹے الفا ظ میں یہ تحریر ہے " یہاں پر زکوۃ اور صدقات سے ادویا ت دی جاتی ہیں " حالا نکہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی طرف سے یہ ہدایت ہے کہ تمام مریضوں کو ادویا ت فری دی جائیں ، ادویا ت لینے والوں کی لمبی لمبی لا ئینس لگی ہوئی تھیں ، جن میں مڈل کلاس کے مریض خواتین اور مر د شا مل تھے ۔اگر وہاں زکوۃ اور صدقات نہ لکھا جائے تو حکومت پنجاب کی زیادہ پذیرائی ہوسکتی ہے ۔ 1960 سے تعمیر شدہ وارڈیں بوسیدہ ہوچکی ہیں جو مرمت طلب یا دوبارہ تعمیر کر نے کی ضرورت ہے ، مگر اس طرف کسی کی کوتوجہ نہیں ہے ۔


شعبہ آرتھو پیڈک کے سربراہ پر وفیسر ڈاکٹر عرفان محبوب ہیں جو بڑی خوبصورت ،باغ و بہار شخصیت کے مالک عالمی شہرت یافتہ آرتھو پیڈک سر جن ہیں، انہوں نے ایک ملاقات میں بتایا کہ ہمارے ملک میں لو گ اپنی خوراک میں توازن نہ ہونے کے باعث موٹاپے کا شکارہیں ، انہوں نے بتایا کہ جنرل ہسپتال میں ٹیڑے پاؤں ،ریڑھ کی ہڈی کے آپریشن ،جوڑوں کی تبدیلی سمیت پیدائشی ٹیڑھے پن کا بھی علا ج کیا جاتا ہے ہسپتال کی ایمر جنسی صوبے کی سب سے بڑی آرتھو پیڈک ایمر جنسی ہے جہاں تقریباً دس آپریشن روزانہ کئے جاتے ہیں ۔ہسپتال میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیشِ نظر آرتھو پیڈک وارڈ کو بہت سے اضافی مسائل کا سامنا ہے جسے ڈیپارٹمنٹ اور ہسپتال اپنی مدد آپ کے تحت حل کر رہے ہیں ۔تاکہ غریب اور نادار مریضوں کو زیادہ سے زیادہ استفادہ کا موقع مل سکے ۔ ہمارے ملک میں ہر دوسری عورت ہڈیوں کی کمزوری کے مر ض میں مبتلا ہے، جس کی علا مات میں جوڑوں میں دردہے ہر وقت مناسب خوراک کے استعمال سے اس مر ض کو روکا جاسکتا ہے ۔ہسپتال کی اوپی ڈی میں بہت سے مریض ایسے آتے ہیں جوگھنٹیا کا شکار ہوتے ہیں اکثر جسم میں یو رک ایسڈ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس کا لوگ خیال نہیں کرتے ۔یہ مرض عام طور پر مرغن غذاؤں کے زیادہ استعمال سے ہوتا ہے جسے صرف پرہیز سے ختم کیا جا سکتا ہے ۔


جوڑوں کی تبدیلی کے حوالے سے انہوں نے بتا یا کہ مارکیٹ میں ایک جوڑ کی قیمت تین لا کھ کے قریب ہے ۔جبکہ سرکاری ہسپتالو ں میں جوڑ تبدیل کرانے پر چند ہزار روپے خرچ آتا ہے ۔نوجوانوں کو ورزش اور سیر کی طرف توجہ دینی چاہیے جس سے جوڑوں کے درد کے علا وہ بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہا جا سکتا ہے ۔ہڈیا ں ٹو ٹنے کی صور ت میں لوگوں کو جرا حوں کے پاس جانے کی بجائے مستند ڈاکٹروں سے رجوع کرنا چاہیے تاکہ انہیں عمر بھر کی معذوری کا سامنا نہ کرنا پڑے ایک سوال کے جواب میں انہوں بتایا کہ عوام میں شعور اور آگہی پیدا کرنے کیلئے میڈیا کوبھی کردار ادا کرنا چاہیے ہر شخص کو ہر چھ ماہ بعد اپنا طبی معائنہ کروانا چاہیے ۔بچوں کوروزانہ دودھ پینے کی عادت ڈالنی چاہیے ۔والدین کو بچوں کی خوراک کی طرف گہری توجہ دینی چاہیے برگر ، فا سٹ فوڈ استعمال کر نے سے عمر کے ایک حصے میں جا کر جوڑوں کا درد شروع ہوجاتا ہے ۔ہر قسم کے پھل اور سبزیا ں کھانے کی عادت ڈالنی چاہیے ۔

مزید :

کالم -