تبدیلی محض نعرہ ، پی سی بی میں ما ضی کی پالیسیاں جاری

تبدیلی محض نعرہ ، پی سی بی میں ما ضی کی پالیسیاں جاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( افضل افتخار)پاکستان کرکٹ بورڈ میں تبدیلی کا نعرہ بس نعرہ بن رہ گیا عملی طور پر اب تک کوئی تبدیلی نظر نہیں آرہی بلکہ ماضی کی پالیسیوں کی طرح اب بھی کام ہورہا ہے جس سے بورڈ کو کوئی خاطر خواہ فائدہ ہوتا نظر نہیں آرہا نئے چیئرمین احسان مانی کی طرف سے بورڈ میں تبدیلی لانے کے عزم کا اظہار بھی صرف بات چیت کی حد تک ہی رہ گیاکرکٹ بورڈ میں اس وقت ملازمین کی تعداد گنجائش سے زائد ہے اور بھاری تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں پی سی بی میں مینجنگ ڈائریکٹر کے نئے عہدے کے لئے بورڈ آف گورنرز سے جس پیکج کی منظوری کے لئے رابطہ کیا گیا ہے اگر اس پر عمل درآمد ہوتا ہے تو اس عہدہ پر کام کرنے والے ایم ڈی کو بورڈ کی تاریخ میں سب سے زیادہ تنخواہ ادا کی جائے گی جو اس سے قبل کسی کو اس عہدہ کے لئے ادا نہیں کی اس طرح پی سی بی ڈائریکٹر میڈیا کی تنخواہوں کے پیکج کے لئے بھی بورڈ آف گورنرز سے رجوع کیا گیا ہے اور اگر ان کی جانب سے اس کی منظوری دی جاتی ہے تو اس طرح سے اس عہدے پر تعینات ہونے والے افراد کو بھی بھاری تنخواہیں دی جائیں گی اور اس طرح سے جب اتنی بھاری تنخواہیں دی جائیں گی تو اس سے کرکٹ بورڈ پر مالی بحران بڑھ جائے گا اور اس وقت پہلے ہی کرکٹ بورڈ منافع بخش تصور نہیں کیا جارہااس تبدیلی کو کس طرح سے اچھا قرار دیا جاسکتا ہے جس سے بورڈ پر مالی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیاگیا ہے اور اس فیصلہ اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا جارہا ایک طرف تو کرکٹ بورڈ رورہی ہے کہ کرکٹ بورڈ مالی بحران کا شکار ہے تو دوسری طرف اگر نئے چیئرمین احسان مانی کے اس حوالے سے بات کی جائے تو وہ کچھ اور ہی سوچتے اور کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں پی سی بی میں اس وقت نو سو سے زائد ملازمین کا بوجھ ہے دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے مینجنگ ڈائریکٹر اور ڈائریکٹر میڈیا کے لئے اشتہار دینا صرف اور صرف ڈرامہ بازی ہے اور ان عہدوں کے لئے احسان مانی کے قریبی عزیزوں کا چناؤ عمل میں لایا جاچکا ہے اور جس طرح سے اس حوالے سے ان کی بھرتی ہوگی وہ قانون کیخلاف ورزی ہے ان کا مزید کہنا کہ نئے ڈائریکٹر میڈیا اور مینجنگ ڈائریکٹر کو بھاری تنخواہیں دی جائیں گی جو اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ میں اس عہدوں کے لئے کسی کو ادا نہیں کی گئی جبکہ اس حوالے سے سابق چیئرمین کرکٹ بور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ڈ توقیر ضیاء کاکہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں اگر بھاری تنخواہوں پر عہدوں پر تعیناتی کی جارہی ہے توپھر اس سے کام بھی اس کے اس تنخواہ کے حساب سے ہی لینا چاہئیے اس حوالے سے اب جب تک عہدوں پر تعیناتی نہیں ہوتی اور ان کی کارکردگی سامنے نہیں اس وقت تک کچھ بھی اس حوالے سے کہنا قبل از وقت ہوگا اور اس پر فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا۔