آئی ایم ایف کی شرائط پربجلی کی قیمتیں نہ بڑھائی جائیں‘پیاف
لاہور(نیوز رپورٹر)پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشنز فرنٹ(پیاف) نے کہا ہے کہ آئی ایم کی طرف سے نئی مجوزہ شرائط کے تحت بجلی کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ صنعت و تجارت کے لئے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے دباؤ پر بجلی پر سبسڈی واپس نہ لی جائے۔ ریلیف واپس ہونے کی صورت میں بجلی کے نرخ بڑھ جائیں گے اور مہنگی بجلی مزید مہنگی ہو جائے گی۔ مہنگی بجلی صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ مہنگی اشیاء و ضدمات کے باعث ملکی برآمدات میں کمی اور تجارتی خسارہ بڑھے گا۔ چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیر نے سیئنر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین جاویداقبال صدیقی کے ہمراہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ۔بجلی کی قیمت میں مزید اضافہ صنعت و تجارت کے لئے تباہ کن ہو گا۔ حکومت بجلی و گیس مہنگی کرنے کی بجائے بجلی و گیس کی چوری روکے اور نقصانات پر قابو پائے تاکہ بجلی کی مخفی پیداوار میں اضافہ ہو سکے ۔مصدقہ رپورٹ کے مطابق پچھلے سال بجلی چوری کی وجہ سے توانائی کے شعبے کو 53 ارب روپے کا نقصان برداشست کرنا پڑا ہے جس کا خمیازہ صارفین کو زائد بلوں کی صورت میں بھگتنا پڑتا ہے۔ پٹرولیم اور بجلی کی قیمتوں پر وصول کیے جانیوالے ٹیکسز کی شرح میں کمی لائے تاکہ ان اشیا کی قیمتیں کم ہو سکیں۔
سبسڈی ختم ہونے سے بجلی کی قیمتیں بڑھنے سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہو جائے گا۔ صنعت و تجارت کو ریلیف دینے کی بجائے بوجھ پر بوجھ ڈالنا غیر مناسب ہے ۔پٹرولیم اور اب بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے ہر شعبے پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور عوام ایک دم بڑھتی ہوئی مہنگائی سے پریشان ہیں۔ سینئر وائس چیئرمین ناصر حمید خان نے کہ سابق حکومت کے مہنگے پیداواری منصوبوں کی وجہ سے صنعتی و کمرشل مقاصد کے لئے بجلی کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ پیداواری لاگت میں مزید اضافے کا باعث بنے گا اور اس کا بالواسطہ اثر عوام پر پڑے گا کیونکہ انڈسٹریز کی پیداواری لاگت جو پہلے ہی خطے میں دیگر ممالک کی نسبت زیادہ ہے اسمیں مزیداضافہ ہو جائے گاجبکہ انڈسٹری اس کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ مہنگی بجلی و گیس کے باعث ملکی صنعتیں پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں اور اشیاء کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے ملکی برآمدات میں مسلسل کمی کا سامنا ہے جس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی کمی واقع ہورہی ہے ۔انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں پیداوری لاگت اپنے ہمسایہ ممالک( انڈیا، تھائی لیند ،چین، بنگلہ دیش وغیرہ ) کے مقابلے میں پہلے ہی بہت زیادہ ہے۔ پاکستان بین الاقوامی مارکیٹ میں ان ممالک سے اپنی مصنوعات کا مقابلہ نہیں کرپا رہا اسی لیے ملکی برآمدات کمی کا شکار ہیں ۔ملکی برآمدات میں اضافہ کیلئے بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں بلکہ کمی کی جائے تاکہ پیداواری لاگت کم ہو او برآمدات میں اضافہ ہو سکے۔