زکوٰۃ کو نسلز قائم نہ ہو سکیں ، پنجاب میں 10لاکھ مستحقین امداد سے محروم
لاہور (جاوید اقبال)پنجاب بیت المال اور صوبائی محکمہ زکوٰۃکی کونسلز کا قیام عمل میں آسکا نہ ہی زکوٰۃ اور بیت المال کمیٹیاں عمل میں آسکی ہیں جس کے باعث صوبہ میں دس لاکھ مستحقین زکوٰۃ اور بیت المال سے ملنے والی امداد سے 7 ماہ سے محروم ہیں ۔دونوں محکموں کی صوبائی کونسلز کا قیام وزیر اعلی کی منظوری سے عمل میں آنا تھامگر جون کے بعد صوبائی بیت المال کے منجمد کئے گئے فنڈز بحال ہو ئے نہ ہی18 رکنی صوبائی بیت المال کونسل کا قیام عمل میں آسکا ہے ضلعی لیول پر چیئرمین بیت المال بھی نہیں بنائے جا سکے ۔بتایا گیا ہے کہ مستحقین کی سرکاری زکوٰۃاور صوبائی بیت المال سے امداد کے لئے کروڑوں روپے کے سالانہ فنڈز دونوں محکموں کے بجٹ میں رکھے جاتے ہیں جن سے غریب مریضوں کے علاوہ جہیز اور شادی فنڈز تعلیمی وظائف ،بیوہ خواتین کی ماہانہ امداد معذوروں کے لئے بحالی فنڈ دیئے جاتے ہیں اس کے لئے دونو ں محکموں میں صوبائی کونسلز فنڈزکی نگرانی کرتی ہیں اور یہ کونسلز وزیر اعلی تشکیل دیتے ہیں ۔اسی طرح کونسلز وزیر اعلی کی منظوری سے ہر ضلع میں ڈسٹرکٹ زکوٰۃ اور بیت المال کمیٹیاں بناتی ہیں ۔زکوٰۃکی ڈسٹرکٹ کمیٹیاں محلہ کی سطح پر ایک زکوٰۃ کمیٹی تشکیل دیتی ہیں مگر جون کے بعد محلہ زکوٰۃ کمیٹی سے لے کر صوبائی کونسل تک کوئی کمیٹی موجود ہے نہ ہی کوئی چیئر مین۔ دونوں محکموں کے زرائع کے مطابق صوبہ میں اس وقت دس لاکھ کے لاگ بھگ مستحقین موجود ہیں جن کی رجسٹریشن مختلف کمیٹیوں میں موجود ہے اور بڑی تعداد ہسپتالوں کے سوشل میڈیکل شعبہ جات میں زکوٰۃ سے علاج معالجہ کے لئے رجسٹرڈ ہے جنہیں زکوٰۃکے فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے مفت علاج کی سہولیات نہیں مل رہیں۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان سے بات کی گئی تو انھوں نے کہا کہ یہ مسئلہ بہت اہم ہے ۔اور زکوٰۃ اور صوبائی بیت المال سے متعلقہ ہے دونوں محکموں کے وزراء سے بات کر کے مسئلہ حل کروائیں گے ۔
کمیٹیاں