معاملہ عدالت میں پھر ٹھیکیدارکیخلاف مقدمہ کیسے درج ہوا ؟عدالت عالیہ
لاہور (نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے معاملہ عدالت میں ہونے کے باوجود ریت نکالنے کے ٹھیکیدار کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر سیالکوٹ کے ڈپٹی کمشنر ،متعلقہ ایس ایچ او اور اے ایس آئی کو توہین عدالت کے تحت شوکاز نوٹس جاری کردیئے ہیں۔اس موقع پر فاضل جج نے ان افسروں کو مخاطب کرکے ریمارکس دیئے کہ آپ لوگ 6ماہ کے لئے جیل جائیں گے تو طبیعت صاف ہو جائے گی ،آپ کی جرات کیسے ہوئی کہ زیر سماعت مقدمہ کے فریق پر ایف آئی آر درج کرلی ،پولیس کو بالکل بھی ہوش نہیں ۔عدالت نے ڈی جی مائینز اینڈ منرل کو ہدایت کی ہے کہ ٹھیکیدار کو تحفظ فراہم کیا جائے ۔محمد آصف نامی ٹھیکیدار نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کررکھا ہے کہ اس نے سیالکوٹ میں ریت نکالنے کا8کروڑ روپے میں ٹھیکہ لیا ،اب ضلعی انتظامیہ ریت نکالنے نہیں دے رہی ،ٹھیکیدارمحمد آصف نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت انتظامیہ کی طرف سے غیر قانونی طور ٹھیکہ روکنے کے اقدام کو کالعدم کیا جائے،عدالت کو بتایا گیا کہ درخواست گزار کو پولیس کے ذریعے ہراساں بھی کیا جارہاہے، فاضل جج نے عدالت میں موجود متعلقہ پولیس افسروں سے استفسار کیا کہ معاملہ جب عدالت میں ہے پھر ٹھیکیدارکے خلاف مقدمہ کیسے درج ہوا ،ایس ایچ او نے عدالت کو بتایا کہ ڈی جی مائینز اینڈ منرل کے کہنے پر مقدمہ درج کیا تھا ،جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ 6ماہ کے لئے جیل جائیں گے تو طبیعت صاف ہو جائے گی ،آپ کی جرات کیسے ہوئی کہ زیر سماعت مقدمہ کے فریق پر ایف آئی آر درج کرلی ،پولیس کو بالکل بھی ہوش نہیں ۔عدالت نے ڈی سی سیالکوٹ ، ایس ایچ اور اے ایس آئی اے کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے عمل درآمد رپورٹ 16نومبر کو طلب کرلیا ہے۔