آپ معاملے کو سرد خانے میں ڈالنا چاہتے ہیں،چیف جسٹس گلگت بلتستان آئینی اصلاحات کیس میں پیشرفت نہ ہونے پر برہم

آپ معاملے کو سرد خانے میں ڈالنا چاہتے ہیں،چیف جسٹس گلگت بلتستان آئینی ...
آپ معاملے کو سرد خانے میں ڈالنا چاہتے ہیں،چیف جسٹس گلگت بلتستان آئینی اصلاحات کیس میں پیشرفت نہ ہونے پر برہم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان آئین اصلاحات کیس میں عدالت کو بتایا گیا ہے کہ گلگت بلتستان سے متعلق قوانین میں تبدیلی کےلئے سفارشات کابینہ کے سامنے رکھی گئی ہیں، اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان میں آئینی اصلاحات کےلئے کمیٹی بنائی ہے، اٹارنی جنرل کے مطابق کمیٹی نے اپنے ٹی او آرز دیئے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ایسے معاملے کو سرد خانے میں ڈالنا چاہتے ہیں، حکومت کو ہمارے نوٹس لینے سے پہلے اس کا کام کرنا چاہئے تھا، چیف جسٹس نے کہا کہ کمیٹی کے تمام ممبران کو بلا لیں، وہ بتا دیں کیا فیصلہ کرنا ہے، ہم نے تو یہ پوچھا تھا کہ کوئی اعتراض ہے تو بتا دیں۔
جسٹس گلزار احمد نے پوچھا کہ آپ ایسے مسئلے کو براہ راست حل کیوں نہیں کرتے؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ مجھے دو ہفتے دے دیں، چیف جسٹس نے کہا کہ نہیں دو ہفتے نہیں دے سکتے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ابھی کابینہ میٹنگ جاری ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ تو چھوڑ دیں کابینہ میٹنگ اور یہاں آ کر جواب دیں، اعتزاز احسن نے کہا کہ میں اٹارنی جنرل کے موقف کی تائید کرتا ہوں، اٹارنی جنرل سمجھتے ہیں کہ عالمی قوانین کو مدنظر میں رکھنا چاہیے، وفاقی حکومت کو وقت دینا چاہیے۔
جسٹس گلزار نے کہا کہ یہ معاملہ اتنے عرصے سے التوا کا شکار ہے اس کو 1947 کے بعد حل ہو جانا چاہیے تھا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک ماہ دیا تھا آپ یہ پیش رفت دکھا رہے ہیں۔عدالت نے ہدایت کی کہ کمیٹی پندرہ دنوں میں رپورٹ جمع کرائے، کیس کی سماعت تین دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔