تبدیلی کا نعرہ اور پولیس میں بنیادی اصلاحات

تبدیلی کا نعرہ اور پولیس میں بنیادی اصلاحات
تبدیلی کا نعرہ اور پولیس میں بنیادی اصلاحات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تحریر :مرزانعیم الرحمان

پولیس میں بنیادی اصلاحات نافذ کیے بغیر عوام کو سستا اور فوری انصاف فراہم کرنا ناممکن ہے، موجودہ حکومت نے تبدیلی کا نعرہ بلند کیا تو عوام میں اسکو بڑی پذیرائی حاصل ہوئی ،قیام پاکستان سے لیکر اب تک عوام وعدوں کی چکی میں پس رہی ہے، وزیراعظم عمران خان نے عوام کی اس دکھتی رگ پر ہاتھ رکھا ، ہر شخص تبدیلی کا خواہشمند ہے ، تبدیلی کا عمل کہاں سے شروع کیا جائے؟اسکا فیصلہ ہونا باقی ہے۔ بادی النظر میں تبدیلی کا عمل اگر پولیس سے شروع کیا جائے تو معاشرے میں پائی جانیوالی بے چینی کو ختم کیا جا سکتا ہے ۔ماضی میں پولیس کو برسراقتدارپارٹی نے اپنے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جس کی وجہ سے ایک خاص طبقہ مراعات حاصل کرتا رہا باقی انصاف کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھاتے رہے ، قبضہ گروپ نے بہتی گنگا میں خوب غوطے لگائے ۔معاشرے میں بے چینی اور ناانصافی کی وجہ سے جہاں عوام بددل اور بے حال ہو گئے وہاں محکمہ پولیس کے ایماندار پولیس افسران نے بھی نکرے لگے رہنے کو ترجیح دی، حکمرانوں کے اشاروں پر جائز و ناجائز کرنے والے پولیس افسران بھی خوشحال ہوتے گئے ۔

موجودہ حکومت کے برسر اقتدار آتے ہی پنجاب کے گنجان ترین اور معروف کاروباری مرکز گوجرانوالہ ڈویژن میں ایک درویش صفت پولیس آفیسر طارق عباس قریشی کو آر پی  او تعینات کیا گیا اور انہیں گوجرانوالہ ڈویژن میں انکی پسند کی ٹیم دی گئی ۔گوجرانوالہ ڈویژن کے عوام دیگر ڈویژن کے عوام کی نسبت زیادہ خوشحال اور زرمبادلہ کمانے والے ہیں۔ اس ڈویژن میں تعیناتی روایتی پولیس افسران کا خواب رہی ہے۔ طارق عباس قریشی صوم و صلوۃ کے پابند، نیک سیرت اور قابل فخر پولیس آفیسر ہیں، انکے کردار پر آج تک کوئی انگلی نہیں اٹھا سکا تو دوسری طرف ملک کے دوسرے بڑے سیاسی جنکشن گجرات میں پنجاب پولیس کے دلیر، فرض شناس اور رحمدل پولیس آفیسر سید علی محسن نقوی کو ڈی پی او  تعینات کیا گیا۔ آر پی او طارق عباس قریشی نے ڈویژن کے مختلف اضلاع کے دورے کیے اور پولیس کے زوال پذیر رجحان کو تبدیل کر کے ایک خود اعتمادی اور تحفظ کا احساس دلایا۔

گجرات میں انہوں نے پولیس ملازمین و افسران کی تمام سزائیں معاف کر کے انہیں آئندہ اپنا قبلہ درست کرنے اور عوام کی خدمت کر کے دنیا میں ہی جنت کا سودا کرنے کی ترغیب دی ۔ پنجاب پولیس میں آر پی او طارق عباس قریشی کا جو خاص مقام ہے وہ کسی کسی کا نصیب ہوتا ہے ۔سید علی محسن نقوی کو ہر طبقہ فکر کے لوگ پیرو مرشد قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے چند یوم قبل بھیس بدل کر مختلف تھانہ جات میں سائل بن کر رجوع کیا تو انہیں اس امر پر شدید دکھ ہوا کہ آر پی او گوجرانوالہ کی واضع ہدایات کے باوجود پولیس میں تبدیلی نہیں آئی ۔اب جزا اور سزا کا عمل دوبارہ شروع ہو گا تو دوسری طرف انہوں نے جعلی پیروں وفقیروں کے خلاف جہاد شروع کر دیا ۔ پورے ضلع میں معاشرے کے ان ناسوروں کی گرفتاری کیلئے جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے ۔ قبضہ گروپس کے خلاف بھی حکمت عملی مرتب کر لی گئی ہے ،ڈویژن کے دیگر اضلاع میں بھی اس تبدیلی کیلئے تحریک شروع کر دی گئی ہے ۔اس میں کوئی شک نہیں کہ عوام کو انصاف انکی دہلیز پر فراہم کیے بغیر تبدیلی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ۔ معاشرے کی ان بنیادی خرابیوں پر قابو پا ئے بغیر آگے نہیں بڑھا جا سکتا۔ چند دنوں ، چند مہینوں میں تبدیلی کے اثرات محسوس نہیں کیے جا سکتے ، اس کے لیے ایک وقت درکار ہوتا ہے ۔پولیس افسران میں حکومت خود اعتماد اور تحفظ پیدا کر کے تبدیلی کا آغاز تو کر سکتی ہے ۔

مزید :

بلاگ -