پاکستانی فوجی اور برما کی لڑکی کی بے مثال پریم کہانی
چکوال(مانیٹرنگ ڈیسک)فلموں میں آپ نے ایک سے بڑھ کر ایک پریم کہانی دیکھی ہو گی، اور ناولوں میں پڑھی ہو گی، لیکن پاکستان کے شہر چکوال سے تعلق رکھنے ایک فوجی اور برما سے تعلق رکھنے والی نیلی آنکھوں والی ایک لڑکی کی پریم کہانی جیسی خوبصورت داستان عشق کبھی دیکھی ہو گی نہ سنی ہو گی۔
ویب سائٹ dawn.comپر ایک خصوصی مضمون میں دانیال شاہ لکھتے ہیں کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران برطانوی افواج پر ابتدائی حملوں کا آغاز ’برمیز انڈیپنڈینس آرمی‘ نے کیا جس کی ٹریننگ جاپانیوں نے کی تھی۔ اس جنگ میں اتحادی افواج یعنی برطانیہ ، چین اور امریکا اپنے بڑے دشمن جاپان اور اس کے ساتھی ممالک کے خلاف لڑ رہے تھے ۔ برطانوی فوج کیلئے بھارتی مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد بھی جنگ لڑ رہی تھی جن میں سے ایک 20سالہ نوجوان فوجی مظفر خان بھی تھا۔
مظفر کو بھی برما کے محاذ پر بھیجا گیا لیکن جنگ لڑتے لڑتے ہی اسے وہاں ایک مقامی لڑکی سے اسے محبت ہوگئی ۔ یہ لڑکی بالآخر مظفر کی بیوی بن گئی اور پاکستان بننے کے بعد دونوں چکوال شہر کے علاقے ڈھیال میں آن بسے۔ اس لڑکی نے اسلام قبول کیا اور مظفر نے اس کا نام عائشہ رکھا البتہ اب اسے سب بچے بڑے ”ماشو“ کہتے ہیں۔ دراصل انہیں ”اماں عاشو“ کہہ کر پکارا جاتا تھا، جو رفتہ رفتہ ”ماشو“ ہو گیا۔ اسی طرح اُن کے شوہر مظفر اپنے علاقے میں ”چاچا کالو“ کے نام سے مشہور تھے۔ چند دن قبل ہی اُن کا انتقال ہو گیا ہے۔
اس جوڑے کے ہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی، لیکن انہوںنے ساری زندگی ایک دوسرے سے بھرپور محبت کرتے ہوئے گزاری۔ ضعیف العمری کے باعث دونوں چھڑی کے سہارے چلتے تھے لیکن ایک دوسرے کیلئے زندگی کا سب سے بڑا سہارا وہ خود رہے۔ ماشو نے بتایا کہ ان کی پیدائش برما کے میتکتیلا نامی شہر میں ہوئی اور ان کا تعلق بدھ مذہب سے تھا۔ وہ اپنے والدین کے ساتھ بدھ مت کے مندر میں پرستش کیلئے بھی جایا کرتی تھیں۔
نیلی آنکھوں اور لمبے بالوں والی اس لڑکی کو مظفر نے پہلی بار ہی دیکھا تو اس پر فدا ہوگیا اور یہ محبت دو طرفہ ثابت ہوئی۔ یہ لڑکی بھی مظفر کی محبت میں ایسی مبتلا ہوئی کہ اپنا سب کچھ چھوڑ کر اس کے ساتھ چلی آئی۔ ضعیف العمر ماشو نے بتایا کہ مظفر اُن سے بہت محبت کرتے تھے اور صرف انہی کے ہاتھ کی بنائی ہوئی چائے پسند کرتے تھے۔ وہ پاکستان میں ملنے والے نئے عزیز و اقارب کو ہی اپنی کُل دنیا قرار دیتی ہیں اور کہتی ہیں کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ اتنا پیار کرنے والے لوگوں میں آن بسیں۔