حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ، پاکستانیوں کے لئے ایک اور انتہائی خطرناک خبر آگئی
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت بدل گئی لیکن غیر ملکی سرمایہ کاروں کی پاکستان کے بارے میں رائے بدلتی نظرنہیں آرہی۔ شاید اس کی وجہ نئی حکومت کی غیر واضح اقتصادی پالیسی ہے جس کے سبب غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔
اخبار ایکسپریس ٹربیون کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ سال اکتوبر کی نسبت اکتوبر 2018 میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 55فیصد کی کمی آئی ہے۔ اس اکتوبر میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 161.2ملین ڈالر بتایا گیا ہے جبکہ گزشتہ سال اسی ماہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 354.6ملین ڈالر تھا۔ یہ اعدادوشمار گزشتہ روز سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کی گئی ایک رپورٹ کی بناءپر بتائے گئے ہیں۔
پاکستان بزنس کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احسان ملک نے ایکسپریس ٹربیون سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ” پاکستان میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں کمی کی وجہ غالباً غیر یقینی صورتحال ہے۔“
آج کل کی سرمایہ کاری کا رجحان بیشتر ضروری اخراجات کی جانب ہے۔ ایک عرصے سے عالمی سرمایہ کاروں نے معیشت کے کسی بھی شعبے میں طویل المدتی سرمایہ کاری نہیں کی ہے۔ تجزیہ کاروںنے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں کمی کا یہ تشویشناک رجحان فی الحال جاری رہ سکتا ہے۔