حقانی نیٹ ورک کے انس حقانی، حافظ راشداور مالی خان کو طالبان کے حوالے کرنے کی بجائے واپس بگرام جیل بھیج دیا گیا
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) افغان حکومت نے حقانی نیٹ ورک کے تین اہم رہنماﺅں کو رہا کرنے کی بجائے واپس بگرام جیل میں قید کردیا ہے۔
تین روز قبل افغان صدر اشرف غنی نے حقانی نیٹ ورک کے تین اہم ترین ارکان انس حقانی، حافظ راشداور مالی خان کو 2 امریکی و آسٹریلین پروفیسرز کے تبادلے کے طور پر رہا کرنے کا اعلان کیا تھا۔
افغان ٹی وی چینل طلوع نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ جمعرات کے روز افغان حکومت نے تینوں قیدیوں کو واپس بگرام ایئر بیس پر جیل میں منتقل کردیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ طالبان قیدیوں کو قطری حکومت کے حوالے کیا جانا تھا جس کے بعد انہیں طالبان کو دیا جاتا لیکن مذاکرات میںپیدا ہونے والے ڈیڈ لاک کے باعث ایسا کرنا ممکن نہیں رہا۔
طالبان حکومت میں اہم ترین عہدے پر رہنے والے مولانا جلال الدین شنواری کا کہنا ہے کہ امریکہ اور طالبان کے مابین اعتماد کی کمی کے باعث قیدیوں کا تبادلہ نہیں ہوسکا ہے، جب دونوں طرف سے یقین دہانی کرادی جائے گی تو قیدیوں کا تبادلہ بھی ہوجائے گا۔
طالبان کے قریبی ذریعے وحید مزوہدا کا کہنا ہے کہ پروفیسر کو افغانستان کے اندر امریکہ کے حوالے کرنے میں وقت لگ سکتا ہے، ممکنہ طور پر بدھ کی رات کابل میں ہونے والا دھماکہ بھی وہ وجہ ہوسکتا ہے جس کے باعث قیدیوں کا تبادلہ ممکن نہیں ہوپایا۔