آر ایس ایس نظریہ بھارت میں مسلم و دیگر اقلیتوں کیلئے خطرہ: عمران خان
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے بھارت میں انتہا پسند اور آر ایس ایس کی نظریاتی پارٹی برسر اقتدار، جو ہندو بالادستی پر یقین رکھتی ہے، یہی نظریات مسلمان اور دیگر اقلیتوں کیلئے خطرہ ہیں۔وزیراعظم کا اپری کے زیر اہتمام بین الاقوامی مارگلہ ڈائیلاگ کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے صف اول کا کردار ادا کیا لیکن یہ جنگ ہمارے لیے تباہ کن ثابت ہوئی۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ سے سیکھا کہ آئندہ ہم کسی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے۔ پاکستان اب کسی بھی تنازع کا حصہ بننے کے بجائے مصالحانہ کردار ادا کرتا ہے۔ ہم نے حکومت سنبھالی تو پہل کرتے ہوئے بھارت سے مذاکرات کی کوشش کی لیکن آر ایس ایس کی نفرت انگیز پالیسیوں سے لوگ خوفزدہ ہیں۔ ہم چین اور امریکہ سے سبق حاصل کر سکتے ہیں۔ چین نے جنگوں کے بجائے عوام پر پیسہ خرچ کیا جبکہ امریکہ نے کئی ٹریلین ڈا لر ز جنگوں میں جھونک دیئے۔وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے ہوئے کہا مقبوضہ وادی میں کرفیو کو 102 دن گزر چکے ہیں۔ وہاں ہر انسانی حقوق مظلوم شہریوں سے چھینا جا چکا ہے۔ ان سے جینے کا حق بھی چھین لیا گیا ہے۔ بدقسمتی سے بھارت میں شدت پسند نظریہ غالب آ رہا ہے۔ بھارت نسل پرستانہ برتری کے خطرناک نظریہ پر عمل پیرا ہے لیکن ان تمام مظالم کے باوجود مودی حکومت طاقت کے زور پر کشمیریوں کو دبا نہیں سکتی۔ وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا پاکستان کو دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کیلئے کھو ل رہے ہیں،کوشش ہے پاکستان کے پڑوس میں مزید تنازعات نہ ہوں،بھارت میں جرمن نازی کی طرح ہندو توا جڑیں پکڑ رہی ہے،مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ اقدامات سے مودی حکومت بند گلی میں پہنچ چکی،کشمیریوں کو رات کی تاریکی میں گھروں سے اٹھایا جاتا ہے، مودی حکومت کشمیریوں کو طاقت کے زور پر نہیں دبا سکتی،پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ مل رہا ہے اور پاکستان میں غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ خطے میں امن ہو گا تو غربت کا خاتمہ ہو گا، زرعی شعبے کی ترقی کیلئے چین نے جدید ٹیکنالوجی دینے کی پیشکش کی ہے۔انکا کہنا تھا شوکت خانم کینسر ہسپتال کے آغاز میں جب کانفرنس ہوتی تھی توبہت کم غیر ملکی شرکت کرتے تھے جبکہ آج پاکستان میں ہونیوالی کانفرنسوں میں بڑی تعداد میں غیر ملکی ماہرین شریک ہوتے ہیں۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو کچھ امداد بھی ملی جبکہ پاکستان کونقصان بہت زیادہ ہوا۔ آج ہم پاکستان میں کاروبار کو آسان بنا رہے ہیں، غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے ویزہ پالیسی میں نرمی سمیت کئی ممالک کے ویزہ فری کیلئے اور بھی مختلف اصلاحات کی ہیں،پاکستان افغان امن کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے، پاکستان افغان مسئلے کے سیاسی حل کیلئے کوششیں کررہا ہے جبکہ پاکستان سعودی عرب اور ایران کے اختلافات دور کرنے کیلئے بھی کوشاں ہے، امریکہ اور ایران میں مذاکرات کر نے میں بھی کردار ادا کیا، پاکستان تمام پڑوسیوں کیساتھ اچھے تعلقات کیلئے کام کررہا ہے، زرعی شعبے کی ترقی کیلئے چین نے جدید ٹیکنالوجی دینے کی پیشکش کی ہے،چین پاکستان میں مصنوعی ذہانت کی یونیورسٹی کے قیام میں تعاون کر رہا ہے۔ بدقسمتی سے بھارتی نوبل انعام یافتہ امرتیاسین کا کہنا ہے بھارت میں لوگ خوف محسوس کرتے ہیں اور بھارت میں جرمن نازی کی طرح ہندو توا جڑیں پکڑ رہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ اقدامات سے مودی حکومت بند گلی میں پہنچ چکی ہے۔مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن ممکن نہیں جبکہ پاکستان اور بھارت کو آپس میں لڑنے کی بجائے غربت اور ماحولیاتی مسائل سے لڑنا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا نازی نظریے کے آغاز میں دنیا کو سنگین نتائج کا اندازہ نہیں تھا اور نازی نظریے کے غالب آنے کے بعد لاکھوں لوگ اس کی بھینٹ چڑھے۔انہوں نے کہا پاکستان کا جیواسٹرٹیجک محل وقوع دنیا بھر میں منفرد ہے جبکہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ مل رہا ہے اور پاکستان میں غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ خطے میں امن ہو گا تو غربت کا خاتمہ ہو گا۔
عمران خان