ڈپٹی سپیکر کیخلاف عدم اعتماد، آرڈیننسز کا خاتمہ، حکومت اپوزیشن معاملات طے
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اپوزیشن کی جانب سے ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس لینے کے بدلے حکومت چند روز قبل منظور کیے گئے آرڈیننس واپس لینے پر آمادہ ہو گئی،ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت اجلاس میں منظور کئے گئے آرڈ یننسز سے متعلق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاملات طے پا گئے۔ حکومت آرڈیننسز کی نامنظوری پر آمادہ ہو گئی۔ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں 11 آرڈینسز جلد بازی میں منظوری کرائے گئے تھے لیکن اب اطلاعات ہیں قومی اسمبلی کے آج کے ایجنڈے میں تمام آرڈیننسز کی نامنظوری کا عمل شامل کر لیا گیا ہے۔اپوزیشن ارکان آرڈیننسز کی نامنظوری کی قرارداد پیش کریں گے، نا منظوری کیلئے پیش کردہ آرڈیننس میں پاکستان طبی کمیشن آرڈیننس، میڈیکل ٹربیونل آرڈیننس، انصرام تولیت و وراثت آرڈیننس، نفاذ حقوق جائیداد خواتین آرڈیننس شامل ہیں۔اس کے علاوہ قانونی معاونت و انصاف اتھارٹی آرڈیننس، اعلیٰ عدلیہ کا فرمانِ تنسیخی آرڈ یننس، بینامی کاروباری معاملات ترمیمی آرڈیننس اور قومی احتساب ترمیمی آرڈیننس شامل ہیں۔مجموعہ ضابطہ دیوانی اور تحفظ مخبر و نگران کمیشن آرڈیننس کی نامنظوری بھی قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
حکومت آمادہ