3300عمارتوں کو قدیم ا ورمحفوظ ورثہ قرار دیاگیاہے،سردار شاہ
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے وزیر ثقافت و آثار قدیمہ سردار شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے 3300عمارتوں کو قدیم ا ورمحفوظ ورثہ قرار دیاگیاہے،مورڑو میر بحر کی قبریں سب سے قدیم ہیں،تاریخی ورثے کی حفاظت کے لئے ہرممکن اقدامات کئے جارہے ہیں۔انہوں نے یہ بات جمعرات کو سندھ اسمبلی میں محکمہ ثقافت و آثار قدیمہ سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہی۔صوبائی وزیر نے کہا کہ 1982میں مکلی کو یونیسکو کی ہیرٹیج سائٹس میں شامل کیاگیا،وفاقی حکومت ہیرٹیج کے لئے کوئی فنڈز نہیں دیتی خدشہ تھاکہ مکلی قبرستان کو یونیسکو کی ہیرٹیج سائٹ کی فہرست سے نکال نہ دیاجائے تاہم سندھ حکومت کے لئے جو کچھ ممکن ہے وہ کررہی ہے۔سردار شاہ نے کہا کہ سندھ صوفیوں اور بزرگوں کی سرزمین ہے جتنے دنیا میں پیغمبر نہیں آئے اتنے ادیب ودانشور سندھ میں ہیں۔ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے بجٹ مختص ہے۔ایم کیو ایم کے رکن جاوید حنیف نے تجویز پیش کی کہ ادیب،دانشور اور فنکاروں کی مالی مدد کیلیے خصوصی اقدامات کئے جائیں۔سردارشاہ نے کہا کہ سابق وِزیر اعلیٰ نے بیس کروڑ کا انڈومنٹ فنڈ قائم کیا تھابیمار فنکاروں ادیبوں کی اعانت کے لئے خصوصی۔کمیٹی کے ذریعے مدد کی جاتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے فنکار وں نے کینیڈا سڈنی اور قاہرہ جاکر ثقافتی میلوں کا انعقاد کیا اور یہ فنکار آئندہ سال کئی ملکوں اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دوسالوں میں محکمہ ثقافت نے تھیٹر کلچر بحال کیاہے،تھیٹر فنکاروں کی نرسری ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک زمانے میں کراچی تھیٹرنرسری کا بڑا حب تھا،شکارپورلاڑکانہ میں بھی تھیٹر کابڑا عروج ہوا کرتا تھا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی ادکاراوم پوری عرفان خان بھی تھیٹر کی نرسری سے آگے آئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ ثقافت نے آرٹسٹ ڈائریکٹری پر کام شروع کیاہے جس میں فنکار ادیب شاعر شامل ہونگے۔اس ڈائریکٹری میں ہنرمندخواتین کو بھی شامل کیاجائیگاسردارشاہ نے کہا کہ انہوں نے سندھ کی تیار کردہ رلی پانامہ میں دیکھی جو سندھ کے لئے قابل فخر بات ہے۔رکن اسمبلی جاوید حنیف نے کہا کہ دنیا بھر میں اسٹریٹ تھیٹرہوتاہے جس میں مجسمہ سازی میوزک کا انعقادکیاجاتاہے۔جس پر وزیر ثقافت نے کہا کہ ہم اصلاحی ثقافتی اسٹریٹ تھیٹر کے لئے کوشاں ہیں اور ہم اسمبلی کے باہر بھی اسٹریٹ تھیٹر کا انعقاد کرسکتے ہیں۔انہوں نے شکوہ کیا کہ محکمہ ثقافت کا دس سال کا ایک ارب روپے بھی بجٹ نہیں ہے،محکمہ ثقافت نے اپنا نئے یونٹس کو آن لائن کرنے کاکام شروع کیاہے،سندھ کے سیاحتی مقامات پر موجود ریسٹ ہاوسز کی آن لائن بکنگ ہوسکتی ہے۔چندماہ کے دوران موئن جو دڑو کی۔تھری ڈی ورچوئل ڈاکیومینٹری کو۔90ملین افراد نے آن۔لائن دیکھاہے۔ کارروائی کے دوران جب توجہ دلاؤ نوٹسز پر غور کا مرحلہ آیا تو ایم کیوایم کی خاتون رکن رعنا انصار نے کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف اپنا توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا اور یہ پوچھا کہ غیرقانونی تعمیرات کوروکنے کے لئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کیااقدام کیاہے؟پارلیمانی سکریٹری برائے بلدیات سلیم بلوچ نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے600سے زائد آپریشن غیرقانونی تعمیرات کیخلاف کئے ہیں۔ایوان کی کارروائی کے دوران سندھ اسمبلی اپوزیشن کی جانب سے کورم کی نشاندہی کی گئی، ایوان میں کورم پورا نہیں تھا اس وجہ سے اجلاس پیر 18نومبر تک ملتوی کردیا گیا۔