مہمند، جائیداد تنازعہ کا کیس پشاور ہائی کورٹ میں چل رہا ہے
؎مہمند (نمائندہ پاکستان) مہمند، جائیداد تنازعہ کا کیس پشاور ہائی کورٹ میں چل رہا ہے۔ تاہم DPO مہمند نے متنازعہ جائیداد مخالف فریق کے حوالا کر کے توہین عدالت کا مرتکب ہوا ہے۔ چیف جسٹس، وزیر اعلیٰ اور آئی جی پولیس خیبر پختونخواہ ڈی پی او کا غیر قانونی قبضہ دلانے کا نوٹس لیں۔ مہمند پریس کلب میں تحصیل پنڈیالئی علاقہ دویزئی اسو کور سے تعلق رکھنے والے معلوم خان اور علی محسن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مردان سے تعلق رکھنے والے غالب خان نامی شخص کے ساتھ فاٹا انضمام سے پہلے جائیداد کا تنازعہ چلا آرہا تھا جس کا اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ لوئر مہمند نے جرگہ کے ذریعے فیصلہ ہمارے حق میں دیا تھا۔ جس کے خلاف مخالف فریق نے کمشنر پشاور کی عدالت میں اپیل دائر کیا۔ کمشنر پشاور عدالت سے بھی ہمارے حق میں فیصلہ سنایا تاہم اس فیصلے کے خلاف بھی مخالف فریق فاٹا ٹریبونل میں اپیل دائر کیا تاہم اس دوران فاٹا انضمام ہوا اور فاٹا ٹریبونل ختم ہوا۔ اور کیس پشاور ہائی کورٹ میں چلا گیا۔ اب پشاور ہائی کورٹ میں مذکورہ کیس جاری ہے۔ اور متنازعہ جائیداد سابقہ پولیٹیکل انتظامیہ نے جرگہ کے ساتھ بطور امانت حوالہ کیا تھا۔ ڈی پی او مہمند نے ہمیں دفتر بلا یا کہ آپ مخالف فریق کے ساتھ دوبارہ نیا جرگہ اور فیصلہ کریں ہم نے جواب میں کہا کہ ہمارا کیس پشاور ہائی کور ٹ میں چل رہا ہے۔ اور عدالت نے جو بھی فیصلہ کیا ہمیں منظور ہوگا۔ ڈی پی او اور ایس ایچ او نے ہمارے جواب کے رد عمل میں متنازعہ جائیدار کا قبضہ پولیس کی نگرانی میں مخالف فریق کو دلا کر عدالت کی کھلم کھلا توہین کی۔ معلوم خان اور علی محسن دویزئی اسو کور نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ اور آئی جی پولیس خیبر پختونخواہ سے اپیل کی کہ DPO کا ماورائے عدالت کانوٹس لیا جائے۔ اور عدالتی فیصلہ آنے تک متنازعہ جائیداد جرگہ یا سرکار کے قبضہ میں دیا جائے اور مخالف فریق کو اس جائیداد سے بے دخل کیا جائے۔