نواز شریف کے معاملے پر انسانی ہمدردی کیساتھ پیسوں کی حکومتی بات عجیب ہے: پرویز الہی

نواز شریف کے معاملے پر انسانی ہمدردی کیساتھ پیسوں کی حکومتی بات عجیب ہے: ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(آن لائن)سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ نواز شریف کے معاملے پر ہمارا موقف واضح ہے، انسانی ہمدردی کیساتھ پیسوں کی بات عجیب لگتی ہے، حکومت کو میاں صاحب کو علاج کیلئے باہر جانے دینا چاہئے۔ مولانا فضل الرحمان کا دھرنا ناکام نہیں ہوا بلکہ وہ ایک بڑے سیاسی رہنما اور اپوزیشن لیڈر کے طورپر پر ابھرے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز الٰہی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات اچھی رہی، مولانا سڑکیں بند کرنے نہیں جارہے اور وہ عوام کو تکلیف نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا سے ملاقات ہماری خفیہ میٹنگ تھی پتہ نہیں میڈیا کو کیسے پتہ چل گیا یہ ہمیں معلوم نہیں۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ مولانا کے دھرنے کو ختم کرانے کیلئے ہمارا کوئی ارادہ نہیں تھا کیونکہ ایسے دھرنے پہلے بھی ہوتے رہے ہیں جب مشرف کے دور میں لال مسجد والا واقعہ ہوا اور چوہدری شجاعت سمیت کچھ  اور لوگوں کو مذاکرات کیلئے بھیجا گیا مگر بعد میں کچھ اور کام ہوگیا جس وجہ سے میں نے چوہدری شجاعت حسین کو روکا کہ آپ مولانا کے دھرنے کو ختم کرنے کیلئے بیچ میں نہ آئیں مگر حکومت نے یہ ذمہ داری ہمیں سونپی کیونکہ مولانا وزراء سے بات کرنے کو تیار نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا پہلے دن سے موقف تھا کہ وزیر اعظم عمران خان استعفیٰ دیں اور دیگر مطالبات بھی ان کے تھے جس پر میں نے مولانا سے کہا کہ اگر وزیر اعظم استعفیٰ دیں گے تو پھر آپ کے باقی مطالبات کو ن پورے کرے گا اس لئے آپ استعفے کا مطالبہ نہ کریں او راپنے دیگر مقاصد اور مطالبات منوائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مولانا سے پرانا تعلق ہے اور وہ ہماری بات بھی مانتے ہیں، مولانا کا دھرنا ناکام نہیں ہوا بلکہ ان کے کچھ مطالبات مانے گئے ہیں اور وہ دھرنے کے بعد ایک بڑے اپوزیشن لیڈر کے طور پر ابھر کرسامنے آئے ہیں۔ مولانا نے اپناسکہ جما لیا ہے مولانا کے دھرنے میں کوئی جا نی نقصان نہیں ہوا ایسا کبھی نہیں ہوا کہ میٹرو بھی چل رہی ہو اور دھرنا بھی جاری رہا ہو یہ پہلی بار ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا کا استعفیٰ کا مطالبہ پورا نہیں ہوا اس لئے ان کی ٹک ٹک تو لگی رہے گی۔ ملک میں احتجاج تو کرینگے مگر عوام متاثرنہیں ہونگے۔ ان کے چھوٹے موٹے احتجاج اور دھرنوں سے کوئی انتشار یا مار پیٹ نہیں ہوگی۔ نواز شریف کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت نے اپنا واضح موقف دے دیا ہے کہ نواز شریف کو علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دینی چاہیے
 پرویز الٰہی/انٹرویو


اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ق)کے قائدین چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الٰہی نے دھرنے کے معاملات افہام وتفہیم سے حل کرنے کیلئے مولانا فضل الرحمان سے ایک اہم ملاقات کی جس میں آزادی مارچ کے پلان بی پر بھی بات چیت ہوئی۔ملاقات کے بعد میڈٰیا نمائندوں سے گفتگو میں چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو باہر جانے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا جمہوریت پسند انسان ہیں۔ ہم چاہتے ہیں ایسا نظام لایا جائے جو عوام کی توقعات پر پورا اترے۔اس موقع پر چودھری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ یہ واحد دھرنا تھا جس میں بہت ڈسپلن دیکھا۔ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں بڑا دھرنا دیا گیا، ان کے پیچھے ساری جماعتیں کھڑی ہیں۔ مولانا اب پاکستان کے واحد اپوزیشن لیڈر ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہہم نے پرامن دھرنا دیا، یہ استعفیٰ دے دیتے تو احتجاج پورے ملک میں نہ کیا جاتا۔ ہم قوم کی جنگ لڑ رہے ہیں اور جمہوری انداز میں احتجاج کریں گے۔ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے معاملے پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گارنٹی مانگنا انتہائی بد اخلاقی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ نواز شریف کو علاج کیلئے باہر جانے دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں جمہوریت مشکوک ہو، ایسی صورتحال میں عوام کے پاس جانا جمہوری حق ہے۔
شجاعت/فضل الرحمن