پروفیسر کی طالبہ کے ساتھ زیادتی کی کوشش، لڑکی نے آگے سے ایسا کام کردیا کہ لینے کے دینے پڑ گئے
پٹنہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست بہار میں پولیس نے ایک پروفیسر کو اپنی طالبات کو ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ڈاکٹر شیتل پرشاد کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب ایک طالبہ نے ہراسانی کی ویڈیو بنالی تھی۔
ضلع مظفر پور کے تھانہ صدر کے علاقے سدھارتھ پورم کا رہائشی ڈاکٹر شیتل پرساد صاحب گنج میں ایک پرائیویٹ کامرس کالج میں پروفیسر ہے۔ وہ کالج کے بعد اپنے گھر پر ہی طلبا اور طالبات کو ٹیوشن پڑھاتا ہے۔ ڈاکٹر شیتل اپنی طالبات پر بری نظر رکھتا اور انہیں ہراساں کرتا رہتا تھا، اسی سے تنگ آکر 2 لڑکیوں نے اسے پھنسانے کی منصوبہ بندی کی۔
دونوں طالبات ڈاکٹر شیتل کے گھر اس وقت گئیں جب ان کی بیوی کہیں گئی ہوئی تھی ، ایک لڑکی باہر کھڑی ہوگئی جبکہ دوسری اندر چلی گئی جسے دیکھتے ہی پروفیسر نے دبوچ لیا۔ ڈاکٹر شیتل نے لڑکی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی لیکن اس نے موبائل کیمرے سے اس کی ساری کالی کرتوتوں کی ویڈیو ریکارڈ کرلی۔
بعد ازاں طالبات کے دیگر ساتھی بھی موقع پر پہنچ گئے تاہم ڈاکٹر شیتل اپنے گھر میں چھپ گیا، 2 گھنٹے تک جاری رہنے والے ہنگامے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی لیکن وہ بھی اگلے ایک گھنٹے تک پروفیسر کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔ ایک گھنٹے بعد پولیس نے بڑی مشکل سے ڈاکٹر شیتل کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کیا جہاں اس نے الزام عائد کیا کہ لڑکی نے فیس کا مطالبہ کرنے پر ایسا سنگین الزام لگایا ہے۔
پروفیسر کے دعویٰ کے جواب میں طالبہ نے اپنے استاد کی ویڈیو پولیس کو پیش کردی، جسے دیکھتے ہی اس کی سٹی گم ہوگئی۔ پولیس نے پروفیسر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد طلبہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اسے سخت سے سخت سزا دلوائی جائے گی۔