معروف شاعرفرحت عباس شاہ کا یومِ ولادت(15نومبر)
فرحت عباس شاہ:
ان کی تاریخ پیدائش 15نومبر ہے۔وہ پنجاب کےشہر جھنگ میں پیدا ہوئے۔ وہ دنیا کے ممتاز اور اہم شاعر ہیں اور اردو ، پنجابی زبان میں شاعری کرتے ہیں۔ انہوں نے فلسفہ، نفسیات، موسیقی، ادب، صحافت اور مارشل آرٹ جیسے شعبوں میں اپنا نام کمایا۔ انہوں نے نظم اور غزل میں اردو شاعری سے ہر عمر کے افراد کو متاثر کیا۔ ایک عرصہ سے لاہور میں مقیم ہیں اور اردو ادب کی آبیاری کے لیے مصروفِ عمل ہیں۔
نمونۂ کلام
تم جو ہوتے تو ہمیں کتنا سہارا ہوتا
ہم نے اوروں کو نہ یوں دکھ میں پکارا ہوتا
جتنی شدت سے میں وابستہ تھا تم سے فرحت
کس طرح میرا ترے بعد گزارا ہوتا
مجھ کو یہ سوچ ہی کافی ہے جلانے کے یے
میں نہ ہوتا تو کوئی اور تمہارا ہوتا
اور ہم بیٹھ کے خاموشی سے روئے جاتے
شام ہوتی، کسی دریا کا کنارا ہوتا
دل سے دیکھی نہیں جاتی تھی خموشی گھر کی
کس طرح اُجڑا ہوا شہر گوارا ہوتا
چاند ہوتا کہ مری جان ستارہ ہوتا
ہم نے اک تیرے سوا دل سے اتارا ہوتا
تو نے سوچا ہے کبھی کتنا محبت کے بغیر
روح فرسا دلِ ویراں کا نظارا ہوتا
شاعر: فرحت عباس شاہ
Tum Jo Hotay To Hamen Kitna Sahaara Hota
Ham Nay Aoron Ko Na Yun Dukh Men Pukaara Hota
Jitni Shiddat Say Main Waabasta Tha Tum Say FARHAT
Kiss Tarah Mera Tiray Baad Guzaara Hota
Mujh Ko Yeh Soch Hi Kaafi Hay Jalaanay K Liay
Main Na Hota To Koi Aor Tumhaara Hota
Aor Ham Baith K Khaamoshi Say Roay Jaatay
Shaam Hoti , Kisi Darya Ka Kinaara Hota
Dil Say Daikhi Nahen Jaati Thi Khamoshi Ghar Ki
Kiss Tarah Ujrra Hua Shehr Gawaara Hota
Chaand Hota Keh Miri Jaan Sitaara Hota
Ham Nay Ik Teray Siwaa Dil Say Utaara Hota
Tu Nay Socha Hay Kabhi Kitna Muhabbat K Baghair
Rooh Farsa Dil-e-Veeraan Ka Nazaara Hota
Poet: Farahat Abbas Shah