اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کنونشن سینٹر کے نجی استعمال پر ازخود نوٹس کیس میں اٹارنی جنرل آفس سے جواب طلب کرلیا۔
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 6 رکنی آٸینی بینچ نے کنونشن سینٹر کے نجی استعمال پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے اٹارنی جنرل آفس سے جواب طلب کرلیا۔ جسٹس امین الدین نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب اس معاملہ پر شاید واجبات بعد میں ادا کر دیے گئے تھے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سو موٹو کیس میں سابق وزیر اعظم کو بھی نوٹس کیا گیا تھا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کنونشن سینٹر کو ادارے کی پالیسی کے مطابق چلائیں۔ایڈیشنل اٹارنی نے کہا کہ مجھے واجبات ادائیگی کی معلومات لے لینے دیں، جس پر بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ معلومات لیں ہمیں کچھ دیر میں بتادیں۔
ادھر سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے انسداد دہشت گردی کیس پر ازخود نوٹس کیس درخواست گزار کی استدعا پر نمٹا دیا۔جسٹس محمد علی مظہر نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ اب بھی ازخود نوٹس لے سکتی ہے، فرق صرف یہ ہے اب ازخود نوٹس آئینی بنچ میں چلے گا۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بینکنک آرڈیننس کے تحت اپیل کے معاملے پر کیس نمٹا دیا۔لیڈی ہیلتھ ورکرز کی سروس اسٹکچر سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی، الجہاد ٹرسٹ بنام وفاق کیس کو غیر مؤثر ہونے کے سبب نمٹادیا گیا۔