اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام سے متعلق کیس میں فریقین کو آپس میں معاملات حل کرنے کی ہدایت کردی، جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ لگتا ہے زمین پر کسی اور کی نظر ہے اور نظر بھی بری ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں اسلام آباد میں آئی ٹی یونیورسٹی کےقیام سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔وکیل درخواستگزار نے کہاکہ ہم فارن سرمایہ کار اس لئے رہ گئے کہ آئیں، سرمایہ کاری کریں اور جائیں۔
وکیل سی ڈی اے نے کہاکہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیرتعلیمی مقاصد کیلئے زمین نہیں دے سکتے،ہم وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد آئی17میں جگہ دے سکتے ہیں،جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ لگتا ہے زمین پر کسی اور کی نظر ہے اور نظر بھی بری ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکیوں نہ یہ معاملہ ایس آئی ایف سی کو بھیج دیں،وکیل آئی ٹی یونیورسٹی سلیمان بٹ نے کہاکہ سپریم کورٹ کے پاس ہی رہنے دیں،جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ خواہش ہے کہ یونیورسٹی بنے اور لوگ پڑھ لکھ جائیں۔
سپریم کورٹ نے فریقین کو آپس میں معالات حل کرنے کی ہدایت کرتے سماعت 10دن تک ملتوی کردی،جسٹس مسرت ہلالی نے وفاقی حکومت کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ کوشش کریں معاملات حل ہو جائیں۔