جامعہ دارالقدس میں حضرت عثمان غنیؓکے یوم شہادت پر خصوصی تقریب

جامعہ دارالقدس میں حضرت عثمان غنیؓکے یوم شہادت پر خصوصی تقریب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(پ ر)حضرت عثمان غنیؓ کے یوم شہادت کے حوالے جماعت اہل حدیث پاکستان کے زیر اہتمام تقریب جامعہ دارالقدس لاہور میں منعقد کی گئی تقریب کی صدارت حافظ عبدالوحید روپڑی نے کی جبکہ جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے خصوصی شرکت کی پروگرام میں مولانا پروفیسر عبدالمجید، مولانا عبدالوہاب روپڑی، مولانا شکیل الرحمن ناصر، مولانا شاہد محمود جانباز، سلمان عادل، خلیل الرحمن، مولانا عتیق الرحمن سمیت دیگر مقررین نے شرکاء سے خطابات کیے۔ حافظ عبدالغفار روپڑی نے اپنی گفتگو میں خلیفہ سوم حضرت عثمان غنیؓ کی اسلام کے لیے خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا انہوں نے کہا کہ عثمان غنیؓ کا دورِ خلافت ہمارے لیے مشعل راہ ہے اسلامی نظام کے نفاذ اور اسلام کے لیے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں حضرت عثمانؓ شرم و حیا کے پیکر اور جودو سخا میں اپنی مثال آپ تھے۔ قرآن کو جمع کرنا حضرت عثمانؓ کا عظیم کارنامہ ہے جو قیامت تک آنے والے مسلمانوں کے لیے عظیم خدمت ہے حافظ عبدالوہاب روپڑی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے تمام اصحاب پیکر صدق و وفا، ہدایت کا سرچشمہ اور ظلمتوں کے اندھیرے میں روشنی کا وہ عظیم مینار ہیں جن سے جہان ہدایت پاتا ہے وہ قیامت تک آنے والی نسلِ انسانی کے لیے پیکر رُشد و ہدایت ہیں۔ اسلامی طرزِ حکمرانی کی مثال قائم کرنے والے خلفاء راشدین نے ہمیں زندگی کے تمام تر پہلوؤں میں رہنمائی فراہم کی انہوں نے حضرت عثمان غنیؓ کی جرأتمندانہ طرز حکمرانی کو سراہتے ہوئے کہا کہ عثمان غنیؓ حیا کے ایسے پیکر تھے کہ فرشتے بھی آپؓ سے حیا کرتے تھے دنیا میں ہی جنت کی بشارت پانے والے عثمانؓ نے ہمیشہ اپنے مال اور خزانے اسلام کے لیے دونوں ہاتھوں سے لٹائے ہر مشکل موقع پر سیدنا عثمان غنیؓ نے اسلام اور عظمتِ اسلام کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے میں معمولی سی بھی دیر نہ کی۔مدینہ منورہ میں قحط کے دور میں سیدنا عثمانؓ نے اپنا تمام مال صدقہ کر دیا۔ مولانا شکیل الرحمن ناصر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیدنا عثمانؓ کی بہترین اور مثالی طرزِ حکمرانی کی بدولت ان کے دورِ خلافت میں اسلام کی فتوحات کا دائرہ کار وسیع ہوتا گیا۔ اسلام کی کرنیں دور دور تک پھیل گئیں۔ خلیفہ راشد سیدنا عثمانؓ بن عفان کا دورِ حکومت خوش حالی کا دور تھا۔ سیدنا عثمان سیرت و کردار اور اسلامی خدمات میں بلند درجے پر فائز ہیں۔ ’’ذوالنورین‘‘ کا لقب پانے والے سیدنا عثمانؓ رسول اللہؐ کی دو بیٹیوں کے شوہر نامدار تھے۔ دورِ جاہلیت میں آپؓ کا شمار ان چند اشخاص میں ہوتا تھا جو پڑھنا لکھنا جانتے تھے۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کو خلفاء راشدین کے طرز حکمرانی سے مکمل رہنمائی لینی چاہیے۔ ملک کو درپیش تمام مسائل اور بحرانوں سے نجات کے لیے اسلامی نظام کا نفاذ ناگزیر ہے۔ تقریب کے موقع پر کثیر تعداد میں شرکاء نے شرکت کی۔