سی پیک منصوبے پر وزیراعظم نواز شریف اپنا وعدہ پورا کریں، اسنفد یارولی

سی پیک منصوبے پر وزیراعظم نواز شریف اپنا وعدہ پورا کریں، اسنفد یارولی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


نوشہرہ (بیورورپورٹ)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے پر وزیر اعظم نوازشریف اپنا وعدہ پورا کریں۔ اوراحسن اقبال کو بریفنگ دینے کے لیے نہ بھیجیں۔ احسن اقبال کی بریفنگ سے اے این پی کے ارکان اسمبلی بائیکاٹ کرے گی۔ اس وقت تک بائیکاٹ جاری رہے گا جب تک وزیر اعظم نوازشریف اے این پی کے ساتھ رابطہ نہیں کرتے۔اے این پی نے سی پیک میں خیبر پختونخوا کے حقوق کے لے تحریک شروع کررکھی گئی جو سرحدوں پر کشیدہ صورت حال کی وجہ سے ملتوی کی ہے۔ حالت سدھرنے کے بعد بھر پور احتجاج شروع کریں گے۔ اے این پی نے احتجاج شروع کیا تو خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو بھی سی پیک پر احتجاج یاد آگیا۔ وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا پرویز خٹک کبھی سی پیک کے منصوبے پر وفاق کے دلائل پر متفق ہوتے تو کبھی دلائل پر اختلاف رائے کااظہار کرتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک بھی سی پیک منصوبے پر ایک موقف اختیار کریں۔ ان خیالات کااظہار انھوں نے نوشہرہ مانکی شریف میں وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے گھر کے سامنے ایک بڑے جلسے عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اے این پی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی، صوبائی رہنماشاہد خان خٹک، جواد حج خان خٹک نے خطاب کیا۔ جبکہ جلسے میں مرکزی سینر نائب صدر و پارلیمانی لیڈرحاجی غلام احمد بلور، مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین ، صوبائی پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک، سابق صوبائی وزراء اقبال حسین خٹک، سید عاقل شاہ، سابق خواتین ایم پی ایز شازیہ اورنگ اور شگفتہ ملک بھی موجود تھی۔ جلسے کی صدارت ضلعی صدر ملک جمعہ خان نے کی۔ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ پرامن افغانستان کے بغیر پرامن پاکستان کا خواب پورا نہیں ہوسکتا ۔ افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا۔ قبائلی علاقوں کے خیبرپختونخوا میں انضمام کی قرارداد فاٹا کے ممبران نے پارلیمنٹ میں پیش کی اور پارلیمنٹ ملک کا سپریم ادارہ ہے۔ انہی قراردادوں کی روشنی میں قبائلی علاقوں کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے۔ قبائلی علاقوں کو فوری طو رپر خیبرپختون خوا میں ضم کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کوایسا وزیر اعلی ملا ہے۔ جو آج پی ٹی ائی میں ہے تو کل خدا جانے کسی پارٹی میں ہوگا۔ اس کا نہ کوئی نظریہ اور نہ کوئی پارٹی ہے۔اس سے قبل وہ کئی جماعتیں تبدیل کرچکا ہے۔ وزیر اعلیٰ اے این پی کے کارکنوں کے خلاف سیاسی انتقام پر اتر ائے ہیں ۔ پرویز خٹک اے این پی کے کارکنوں کے خلاف سیاسی ا نتقام سے باز آئیں ورنہ نتائج بھیانک ہوں گے۔انھوں نے کہا کہ میں نوشہرہ کے عوام کو مبارک باد پیش کرتاہوں کہ انھوں نے بلا بیٹ کو دریائے کابل میں ڈبو دیا ہے۔ اور اب میانوالی خان اس کو میانوالی میں ڈھونڈیں۔ تبدیلی خان کا اصل چہرہ پوری قوم کے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے پنجاب کے عوام کو خیبرپختونخوا کی تبدیلی کاسبق مل چکا ہے اور پنجاب کے عوام تخت لاہور پر قبضے کے لیے عمران خان کی جدو جہد کااندازہ بھی لگا چکے ہیں عمران خان بے وقت کی راگنی الاپ رہے ہیں۔ اور وقت سے پہلے وزیر اعظم بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ خوا ہ اس کے لیے وہ جمہوریت کاجنازہ ہی کیوں نہ نکالیں ایک طرف عمران خان احتجاجوں کی سیاست کررہا ہے۔ اس کو چاہیے کہ وہ سرپم کورٹ میں جا کرثبوت پیش کریں اسلام اباد کے عوام کا کیا گناہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے افسوس سے کہنا پڑرہا کہ صوبے کے وزیر اعلی خیبرپختون خوا پر اپنے ہی پارٹی کے ایم پی ایز اور ایم این ایز کرپشن کے الزامات لگا رہے ہیں۔ اسفند یا رولی خان نے کہا کہ خیبرپختونخوام میں دو حکومتیں چل رہی ہیں ایک بنی گالہ سے ایک پرویز خٹک چلا رہے ہیں۔ اوریہی وجہ ہے کہ خیبرپختونخوا کی بیورو کریسی تذب تذب اور پریشانی کاشکا رہے۔ انھوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو زبردستی سے نکلانے سے افغانستان کے ساتھ تعلقات پر اثر پڑے گا۔ اس لیے حکومت ہوش کے ناخن لیں جن افغان مہاجرین کو37 سال تک خدمت کی گئی ان کو سروں پر بیٹھایا گیا ان کو زبردست نکالنے سے دونوں ممالک کے ساتھ مابین نفرت پیدا ہوگئی افغان مہاجرین کی تذلیل بند کی جائے اور ان کو باعز ت طریقے واپس بھیجا جائے ۔جلسے عام سے اے این پی کے صوبائی صدر سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک عمران خان کو اس بات پر گمراہ کررہے ہیں کہ اگلی باری ہماری ہوگئی ۔ اکر کر میدان میں دیکھیں ہم نے گھر کے سامنے اے این پی نے اپنے قوت کا مظاہر ہ کیا۔سونامی خان کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے اب صوبے میں سونامی نہیں باچا خانی کا دور شروع ہوچکا ہے۔انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا مالی سیاسی اور انتظامی بحرانوں کا شکا رہے صوبے کے خزانے میں ملازمین کی دو ماہ کی تنخواہیں رہ گئی ہیں ترقیاتی فنڈ نہ ہونے کے برابر ہے۔ میں عمران خان سے پوچھتاہوں کہ ہم نے بھرا ہوا خزانے چھوڑ اتھا۔ خزانہ خالی کیوں ہوگیا۔انھوں نے کہا کہ جلسہ عام سے ثابت ہوگیاکہ خیبرپختونخوا کے پختون جاگ گئے ہیں۔ انھوں نے شاہدخان خٹک اور ضلعی تنظیم کو کامیاب جلسے پر خراج تحسین پیش کیا۔