فاٹا کے عوام اور تمام سیاسی جماعتیں صوبے میں انضمام کے حق میں فیصلہ دے چکے ہیں ، صاجزادہ ہارون الرشید

فاٹا کے عوام اور تمام سیاسی جماعتیں صوبے میں انضمام کے حق میں فیصلہ دے چکے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


خیبر ایجنسی ( بیورورپورٹ) فاٹا کے عوام اور تمام سیاسی جماعتیں صوبے میں انضمام کے حق میں فیصلہ دے چکے ہیں ، سرتاج عزیر کمیٹی کی سفارشات حقائق پر مبنی ہیں، سفارشات پر فوری عمل کیا جائے ، 2018 کے انتخابات سے پہلے فاٹا کو صوبے میں ضم کرنا ضروری ہے ، طوالت سے مسائل پیدا ہونگے ، قبائلی عوام کی طویل جدوجہد رنگ لے آئی ، جماعت اسلامی کی قیادت نے قبائل کے حقوق کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں ، جماعت اسلامی حلقہ قبائل کے امیر صاحبزادہ ہارون الرشید کی لنڈی کوتل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب ۔ جماعت اسلامی حلقہ قبائل کے امیر صاحبزادہ ہارون الرشید نے جماعت سلامی فاٹا کی قیادت کے ہمراہ لنڈی کوتل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ستر سال سے قبائلی عوام احساس محرومی کے شکار تھے اور فاٹا سر زمین بے آئین تھا جہاں تمام انسانی ، جمہوری ، آئینی اور قانونی حقوق پامال ہو رہے تھے گزشتہ سال ستمبر میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں تمام تر قومی سیاسی قیادت نے متفقہ طور پر فاٹا کے حقوق کے لئے آواز اٹھا کر فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس کے نتیجہ میں وزیر اعظم نواز شریف نے سر تاج عزیر کی قیادت میں فاٹا اصلاحات کمیٹی بنائی جنہوں نے تمام فاٹا کے دورے کر کے قبائلی عوام کی رائے درست طریقے سے جاننے کی کوشش کی اور حقائق پر مبنی سفارشات اور تجاویز پیش کیں جن پر فوری طور پر عمل درآمد کرنا چاہئے صاحبزادہ ہارون الرشید نے کہا کہ آئیندہ عام انتخابات سے پہلے فاٹا کو صوبے میں ضم کرنا قوم، و ملک اور قبائلی عوام کے مفاد میں ہے اس لئے اس میں تاخیر نہ کی جائے انہوں نے کہا کہ اگر اصلاحات کے حوالے سے کمیٹی کی سفارشات اور تجاویز میں لیت و لعل سے کام لیا گیا تو اس سے پورے فاٹا میں انتشار پیدا ہونے کا خدشہ ہے انہوں نے کہا کہ صوبے میں انضمام سے قبائلی عوام کو تمام تر آئینی ، سیاسی ، قانونی ، معاشی و تعلیمی حقوق مل سکیں گے اور صوبے میں ضم ہونے کے نتیجے میں فاٹا کے اندر بے چینی اور انتشار کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ ہوگا صاحبزادہ ہارون الرشید نے کہا کہ جماعت اسلامی کی قیادت نے قبائلی عوام کے حقوق کے لئے قاضی حسین احمد مرحوم اور سراج الحق کی قیادت میں جو قربانیاں دیں ہیں وہ تاریخ کا حصہ ہے اور جماعت اسلامی کی قیادت نے ہمیشہ ایف سی آر کے تحت لگائی گئی پابندیوں کو توڑ کر پرامن سیاسی جدوجہد کی راہ ہموار کی ہے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی فاٹا کی سب سے بڑی منظم سیاسی اور جمہوری جماعت ہے اور گزشتہ انتخابات میں جماعت اسلامی فاٹا سے تین نشستیں چھین لی گئیں تھیں جن کاازالہ آئندہ عام انتخابات میں عوامی طاقت سے کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور فاٹا سیاسی اتحاد سرتاج عزیر کمیٹی کی سفارشات کو درست تسلیم کر کے ان کی حمایت کرتی ہیں اور اصلاحات پر عمل درآمد سے قبائلی عوام کے جان و مال محفوظ ہونگے اور ترقی کی نئی راہیں کھولیں گیں انہوں نے کہا کہ اب ایف سی آر کو مذید قبائلی عوام پر مسلط رکھنے کا دور گزر چکا ہے اور بہت جلد پارلیمنٹ میں اصلاحات پر بحث و مباحثے کے بعد اس پر عمل درآمد کی نوبت آئیگی انہوں نے فاٹا میں تھری جی نیٹ سروس کی بندش کی مذمت کی اور کہا کہ تھری جی نیٹ سروس کی بحالی سے قبائلی علاقوں میں سیاسی شعور بیدار ہوگا اور تنقید کے نتیجے میں برداشت کاکلچر پیدا ہوگا اس لئے حکومت فوری طور پر فاٹاکے اندر تھری جی نیٹ سروس کا بحال کریں ۔