شکر ہے شریفوں کے خلاف بھی کوئی فیصلہ آیا ، ملک میں بادشاہت قائم، ن لیگ میں شہزادی اور پیپلز پارٹی میں شہزادہ آگیا ہے: عمران خان

شکر ہے شریفوں کے خلاف بھی کوئی فیصلہ آیا ، ملک میں بادشاہت قائم، ن لیگ میں ...
شکر ہے شریفوں کے خلاف بھی کوئی فیصلہ آیا ، ملک میں بادشاہت قائم، ن لیگ میں شہزادی اور پیپلز پارٹی میں شہزادہ آگیا ہے: عمران خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ شریفوں کیلئے ایک اور یوسف رضا گیلانی کیلئے دوسرا قانون ہے ، شکر ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ان کے خلاف بھی کوئی فیصلہ دیا۔ ملک میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم ہے۔ ن لیگ میں شہزادی اور پیپلز پارٹی میں شہزادہ آگیا ہے۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کی پانچ شوگر ملیں جنوبی پنجاب میں لگائی جارہی تھیں ، حالانکہ وہ کپاس کی پیداوار کا علاقہ ہے اور وہاں شوگر مل لگانے پر پابندی ہے لیکن شریفوں نے خود ہی شریفوں کو شوگر ملیں لگانے کی اجازت دے دی جس پر لاہور ہائیکورٹ نے انہیں شوگر مل لگانے سے روک دیا۔یوسف رضا گیلانی کیلئے اور قانون ہے جبکہ شریفوں کیلئے اور قانون ، ان کے خلاف پہلی بار کوئی فیصلہ آیا ہے ، شکر ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ان کے خلاف بھی کوئی فیصلہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ اندھوں میں کانے راجے احسن اقبال ، شرم کرو یہ کہتے ہو کہ سپریم کورٹ اپنے دائرے میں رہے۔ تم یہ بتاو¿ کہ کیا نواز شریف کبھی اپنے دائرے میں رہا ہے؟ کیا تمہارا دائرہ یہ ہے کہ ڈنڈے پکڑ کر سپریم کورٹ پر حملہ کردو۔ن لیگ کا ارسطو بتائے کہ اس ملک میں کہاں پر جمہوریت ہے؟ یہاں تو بادشاہت ہے اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے بھی یہی کہا۔ن لیگ میں شہزادی اور پیپلز پارٹی میں شہزادہ آگیا ہے ، بڑے بڑے سیاستدان بلاول کے پیچھے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہوتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جب ملک کے ادارے کام نہیں کرتے، جب لوگ اپنے آپ کو قانون سے اوپر سمجھ لیتے ہیں تب عوام کے پاس سڑکوں پر آنے کے سوا کوئی راستہ نہیں رہ جاتا۔ اس بار ہم ڈی چوک پر نہیں بیٹھیں گے بلکہ ان سڑکوں پر بیٹھیں گے جو ان کے دفتروں کی طرف جاتی ہیں اور ہم انہیں حکومت نہیں کرنے دیں گے۔ اس بار کے ہمارے دھرنے کی وجہ سے یا تو نواز شریف تلاشی دیں گے یا استعفیٰ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کرپٹ لوگوں کو اداروں کے سربراہ بنادیا گیا ہے جس کی وجہ سے انصاف نہیں مل رہا،اگر چوری نہیں کی تو تلاشی لینے میں حرج ہی کیا ہے، نواز شریف نہ ہی تلاشی دیتا ہے اور نہ ہی استعفیٰ دیتا ہے اور ہمیں سڑکوں پر آنا پڑ رہا ہے۔پختونخوا کی اپوزیشن کہتی ہے کہ نواز شریف کے خلاف تحقیقات نہ کریں کسی جمہوری شخص کے منہ سے ایسی بات نہیں نکلتی بلکہ مافیا ایسی باتیں کرتا ہے۔ ایک طرف عوام ہے جو احتساب چاہتے ہیں اور دوسری طرف ایک چھوٹا ساطبقہ کرپشن بچانے کیلئے جمہوریت کی آڑ لیتا ہے ، کرپشن کی وجہ سے ملک پورے بر صغیر میں پیچھے رہ گیا ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہر انسان کو سیاستدان بن جانا چاہیے سیاست میرا مقصد ہے کوئی کاروبار نہیں بزدل اور خود غرض لوگ سیاست میں آنے سے ڈرتے ہیں۔عوام کا سمندر اسلام آباد جائے گا اور اگر آپ باہر نہ نکلے تو ملک تباہی کی طرف جائے گا۔جو کہتا ہے کہ فوج آ جائے گی، جمہوریت کو نقصان ہوگا یا جو کہتا ہے کہ آج ملک ترقی کر رہا ہے تو وہ نواز شریف کے ساتھ ملا ہوا ہے ۔ پاکستان کا قرضہ 8 سال پہلے 6 ہزار ارب روپے تھا لیکن اب یہ بہت زیادہ بڑھ چکا ہے۔ طاقتور ملک قرضوں کے ذریعے کمزور ملکوں پر قبضہ کرتے ہیں ۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -