’’می ٹو‘‘ مہم کے باعث کینسل ہونے والی بالی ووڈ کی بڑی فلمیں

’’می ٹو‘‘ مہم کے باعث کینسل ہونے والی بالی ووڈ کی بڑی فلمیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک)بالی ووڈ میں ان دنوں ’’می ٹو‘‘ مہم زوروشور سے جاری ہے جس کے تحت جہاں بالی ووڈ کے کئی بڑے ناموں پر ہراسانی کے الزامات لگے ہیں وہیں اس کا اثر بڑی فلموں پر بھی ہوا ہے۔بالی ووڈ کے نامور اداکاروں ہریتھک روشن، عامر خان، اکشے کمار اور اجے دیوگن نے ’’می ٹو‘‘ مہم کی حمایت کی ہے اورہراسانی میں ملوث ہدایت کاروں کے ساتھ کام کرنے سے انکار کردیا ہے جس کی وجہ سے کئی فلموں کی شوٹنگ کھٹائی میں پڑگئی ہے۔اداکار ہریتھک روشن کی فلم’’سپر30‘‘کے چرچے کئی روز سے میڈیا پر جاری تھے لیکن فلم کے ہدایت کار ویکاس بہل پر جنسی ہراسانی کے الزامات سامنے آنے کے بعد ہریتھک روشن نے فلم سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ہریتھک کی فلم سے علیحدگی کے بعد شوٹنگ فی الحال کینسل کردی گئی ہے اورفلم کی ریلیز آگے بڑھادی گئی ہے۔بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان نے بھی ’’می ٹو‘‘ مہم کی حمایت کرتے ہوئے ہدایت کار سبہاش کپور کی فلم ’’موغل‘‘ چھوڑنے کااعلان کیا ہے، سبہاش کپور پر 2014 میں ایک خاتون نے جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا اور یہ معاملہ اب بھی عدالت میں ہے۔ عامر خان کے فلم چھوڑنے کے بعد فلم کی پوسٹ پروڈکشن روک دی گئی ہے۔نامور بالی ووڈ ہدایت کار ساجد خان پر 4 خواتین اور اداکار ناناپاٹیکر پر تنوشری دتہ کی جانب سے لگائے جانے والے جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد اکشے کمار نے فلم’’ہاؤس فل4‘‘ کی شوٹنگ منسوخ کردی ہے۔ اکشے کمار کا کہنا ہے کہ وہ کسی ایسے شخص کے ساتھ کام نہیں کرسکتے جو جنسی ہراسانی جیسے واقعات میں ملوث ہو۔اداکار اجے دیوگن اوررنبیر کپور بالی ووڈ ہدایت کار لورانجن کی فلم میں کام کررہے تھے فلم کے نام کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا تھا تاہم ہدایت کار لورانجن پر مقامی اداکارہ کی جانب سے جنسی ہراسانی کے الزامات لگنے کے بعد اجے دیوگن نے ہدایت کار کا نام لیے بغیر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اجے دیوگن بھی فلم سے کنارہ کشی اختیار کرسکتے ہیں، فلم 2019 میں ریلیز کی جانی تھی تاہم شوٹنگ فی الحال روک دی گئی ہے۔

مزید :

کلچر -