صحافی کی ممکنہ ہلاکت پر امریکہ اور سعودیہ کے درمیان سفارتی جنگ شروع
واشنگٹن(اظہر زمان، بیورو چیف) صحافی جمال خشوگی کے غائب ہونے یا ممکنہ ہلاکت کے واقعے سے امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان زبردست سفارتی جنگ شروع ہو گئی ہے جو امریکہ کی طرف سے فوجی کارروائی پر بھی منتج ہو سکتی ہے۔ امریکی انتظامیہ، کانگریس اور میڈیا کی طرف سے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سخت غیظ و غضب کا نشانہ بنے ہوئے ہیں جن پر صحافی کے اغواء کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ امریکی تنقید کا سبب یہ ہے کہ صحافی امریکی اخبار ’’واشنگٹن پوسٹ ‘‘ کیلئے بھی رپورٹ کرتے ہیں صدر ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ خشوگی کے اغوا یا ہلاکت کے ذمہ دار سعودی حکام کو اس کی ’’سخت سزا‘‘ دی جائے گی۔ سعودی عرب نے اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکہ کی طرف سے کوئی کارروائی کی گئی تو اس کا پوری قوت سے جواب دیا جائیگا۔ امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کے باعث سعودی عرب کے سٹاک مارکیٹ نیچے گر گئی ہے۔ یاد رہے کہ صحافی جمال خشوگی 2اکتوبر کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں گیا تھا جس کے بعد اس کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اس کے بارے میں سعودی ولی عہد پر شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس نے صحافی کو اغواء کرایا ہے اور ممکن ہے اسے قتل بھی کر دیا گیا ہو۔ صحافی سعودی حکومت اور خصوصاً سعودی ولی عہد کے خلاف سخت تنقید میں مصروف رہا ہے۔