صاف شفاف اور آزادانہ ضمنی انتخابات ایک روشن مثال

صاف شفاف اور آزادانہ ضمنی انتخابات ایک روشن مثال
صاف شفاف اور آزادانہ ضمنی انتخابات ایک روشن مثال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تجزیہ: ایثار رانا

ملک بھر میں ہونیوالے ضمنی انتخابات میں گو پی ٹی آئی اپنی جیتی ہوئی نشستیں ہار گئی ہے لیکن ان انتخابات کا سب سے مثبت پہلو یہ ہے کہ ضمنی الیکشن انتہائی شفاف اور پر امن انداز میں منعقد ہوئے۔ماضی کے بر عکس نہ سرکاری مشینری استعمال ہوئی نہ بیوروکریسی کو استعمال کیا گیا اور نہ ہی مقامی پولیس کو ضمنی الیکشن جیتنے کیلئے استعمال کیا گیا۔ان انتخابات کا نادر پہلو یہ ہے کہ ماضی میں ضمنی الیکشن ہمیشہ حکومتی امیدوار ہی جیتتے تھے تاہم ان انتخابات میں سرکاری امیدواروں کی شکست اس بات کا مظہر ہے کہ موجودہ پی ٹی آئی کی حکومت نے انتخابات کو اپنے حق میں کرنے کی ناجائز کوشش نہیں کی۔لاہور کے انتخابات میں پی ٹی آئی کا کوئی وزیر ،مشیر یا سرکاری عہدیدار پولنگ اسٹیشن پر نہیں پایا گیا۔اسی طر ح وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی انتخابی عمل سے بالکل لاتعلق رہے اور انہوں نے بھی اپنے اختیارات انتخابی نتائج موڑنے کیلئے استعمال نہیں کئے۔تاہم پی ٹی آئی کی جیتی ہوئی نشستوں پر مسلم لیگ (ن ) کی فتح ایک الارمنگ صورتحال ہے اوراس کی آنکھیں کھولنے کیلئے بس کافی ہے۔میں بار بار اس بات کا اعادہ کر چکا ہوں غیر عوامی پالیسیوں سے پی ٹی آئی کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے،غریب آدمی پی ٹی آئی سے ناراض ہو رہا ہے۔یہ بات اب حکومت کے ذمہ داران کو سمجھنی چاہئے کہ کامیابی حاصل کرنا اتنا اہم نہیں جتنا اس کو برقرار رکھنا ہے۔اگر عمران خان کی شخصیت ’’ کرزما‘‘ کی وجہ سے پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کا موقع مل ہی گیا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ پی ٹی آئی اب صرف دعووں اور نعروں سے ہی حکومت کرتی رہے گی۔حکومت کو اب ڈیلیور کر نا ہو گااور ان ضمنی انتخابات سے سبق سیکھنا ہو گا۔
الیکشن تجزیہ

مزید :

تجزیہ -