اس ماں نے جان پر کھیل کر اپنی بچی کو بچالیا، سب تکلیفیں خود برداشت کرلیں۔۔۔ اب حکومت اس کے لئے کیا کرنے جارہی ہے؟ جانئے

اس ماں نے جان پر کھیل کر اپنی بچی کو بچالیا، سب تکلیفیں خود برداشت کرلیں۔۔۔ ...
اس ماں نے جان پر کھیل کر اپنی بچی کو بچالیا، سب تکلیفیں خود برداشت کرلیں۔۔۔ اب حکومت اس کے لئے کیا کرنے جارہی ہے؟ جانئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سڈنی(نیوز ڈیسک) ماں اپنی اولاد کی محبت میں کوئی بھی دُکھ جھیل سکتی ہے۔ ہم اس بارے میں بہت کچھ قصے کہانیوں میں پڑھتے ہیں، لیکن اس آسٹریلوی ماں کو دیکھئے جو بے مثال ممتا کی جیتی جاگتی مثال بن گئی ہے۔ یہ 23 سالہ فیونا سمپسن ہیں، جو ہائی وے پر سفر کر رہی تھیں کہ راستے میں ہی موسم خراب ہو گیا اور پھر ایسی شدید ژالہ باری شروع ہو گئی کہ جس کی مثال کم ہی دیکھنے میں آتی ہے۔ اولے اتنے بڑے تھے کہ گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے، مگر اس دوران فیونا اپنی ننھی بچی کی حفاظت کے لئے ڈھال بن گئی اور ایسی بہادری سے اُس کا تحفظ کیا کہ جس کی مثال ملنا مشکل ہے۔
آسٹریلوی میڈیا کے مطابق جمعرات کے روز فیونا ڈی ایگلار ہائی وے پر سفر کررہی تھیں جب طوفانی بارش شروع ہوگئی۔ ان کے ساتھ گاڑی میں ان کی معمر دادی اور چار ماہ کی بچی تھی۔ طوفانی موسم کے باعث انہیں گاڑی روکنا پڑی۔ اچانک اتنے بڑے بڑے اولے گرنا شروع ہوگئے کہ جن کے باعث گاڑی کا پچھلا شیشہ مکمل طو ر پر ٹوٹ گیا اور دروازوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
فیونا کا کہناہے کہ ”میری بیٹی پچھلی سیٹ پر دادی کے پاس تھی، جس کی حفاظت کے لئے میں فوری طور پر پچھلی سیٹ کی جانب لپکی۔ اس وقت اولے اندر آ رہے تھے اور میں فوری طور پر اپنی بیٹی کے اوپر جھگ گئی اور اسے اپنے جسم کے نیچے ڈھانپ لیا۔ اس دوران میری دادی خود کو بچانے کی کوشش کر رہی تھیں مگر وہ بُری طرح زخمی ہو گئی تھیں۔ اس وقت میں کسی اور چیز پر دھیان نہیں دے سکی تھی۔ میں صرف یہ سوچ رہی تھی کہ اپنی بیٹی کو مکمل طور پر محفوظ رکھ سکوں۔ میں نے اپنے جسم کو ڈھال بنا کر اُسے چھپایا اور اس لمحے میرے پاس اتنا وقت نہیں تھا کہ میں کسی اور چیز کے بارے میں سوچسکتی ۔ میں ایک لمحے کے لئے بھی وہاں سے ہٹ نہیں سکتی تھی اور جب تک اولے رکے نہیں میں اُسی حالت میں رہی۔“
بعدازاں جب فیونا ہسپتال پہنچیں تو معلوم ہوا کہ اُن کا جسم اولوں سے بری طرح متاثر ہوا تھا۔ ان کی ساری پشت، کندھوں اور بازوﺅں پر بڑے بڑے سرخ دھبے پڑچکے تھے، گویا ان پر کوڑوں کی بارش کی گئی ہو۔ خوش قسمتی سے ننھی بچی کو صرف سر پر معمولی سا نشان پڑا تھا۔
فیونا کی بہادری کی تعریف کرتے ہوئے کوئنز لینڈ کی گورنر کا کہنا تھا کہ وہ انہیں بہادری کے نیشنل ایوارڈ کے لئے نامزد کریں گی۔ آسٹریلیا کے وزیراعظم سکاٹ موریسن نے بھی انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس نوجوان لڑکی نے اپنے جسم کو ڈھال بنا کر اپنی بیٹی کی حفاظت کی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ فیونا ان بہادر ترین انسانوں میں سے ایک ہیں جن کے متعلق آج تک انہوں نے سن رکھا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -