کراچی میں انڈے کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سردی ہو یا پھر گرمی انڈے کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں پہلے سردیوں میں انڈے کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوتا تھا اب گرمیوں میں بھی انڈے کے ریٹ میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا پولٹری انڈسٹری کے ایسوسی ایشن کے سیکرٹری میجر (ر)سید جاوید حسین سے رابطہ کرنے پر معلوم ہوا کہ انڈے کا شارٹ فال یقینی تھا کیوں کرونا میں فورمر کو سب سے زیادہ نقصان کا سامنا تھا تمام ہوٹل اور بیکریوں بند تھیں انڈے کی ڈیمانڈ نا ہونے کے برابرتھی اور سپلائی زیادہ تھی جس کی وجہ سے بہت سارے پولٹری فورمر نے نقصان کی وجہ سے کام بند کر دیا تھا فیڈ ملز نے فورمر کو ادھار دینا بھی بند کر دیا جس کی وجہ سے فارم بند ہو گے جس کا اثر اب دیکھنے کو مل رہا ہے سید جاوید حسین کا کہنا ہے کہ حکومت کی لا پرواہی کی وجہ سے پولٹری کی پیداوار میں کمی کا سامنا ہے حکومت کی طرف سے کرونا میں کوئی مالی امداد نہیں کی گی پولٹری کی قیمت کو ڈیمانڈ اینڈ سپلائی طے کرتی ہے سالانہ 17500ملین ٹیبل ایکس پیدوار ہے جو کہ اب 50 فیصد کم ہو چکی ہے عوام ایک درجن انڈے 160 روپے میں خرید رہے ہیں سردیوں کی وجہ سے ریٹ میں مزید اضافہ دیکھنے کو ملے گا لیکن اس کا اثر 6 ماہ تک رہے گا فورمر کی واپسی تک یہی حالات رہیں گے