چترال،" ہم سب پاکستان ہیں "کے عنوان سے منعقدہ اتحاد امت کانفرنس
چترال (بیورو رپورٹ) دشمنوں کی پے در پے یلغاراور سازشوں سے نبردآزما ہونے کیلئے ہمیں بحیثیت قوم اسی طرح کے اتحاد و استقامت کا مظاہرہ کرنا ہوگا جو تحریکِ پاکستان کے دوران موجزن تھا۔کارکنان تحریک پاکستان نے آزاد وطن کے حصول کی خاطر اپنا تن من دھن قربان کر دیا تھا، ان کارکنان کی شبانہ روز کاوشوں کی بدولت آج ہم آزادی کی فضاؤں میں سانس لے رہے ہیں۔ ہم اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ ملک میں فرقہ واریت کی آگ کو بھڑکنے نہیں دیں گے اور قرآن وحدیث کی تعلیمات کے مطابق اتحادویکجہتی کے فروغ کے مشن کو جاری رکھیں گے۔ان خیالات کا اظہار مقررین نے چترال میں ”ہم سب پاکستان ہیں“ کے عنوان سے منعقدہ اتحاد امت کانفرنس کے دوران کیا۔ اس کانفرنس کا اہتمام ہدیۃ الہادی پاکستان نے نظریہئ پاکستان ٹرسٹ اور تحریک پاکستان ورکرز ٹرست کے اشتراک سے کیا تھا۔ اس موقع پر سجادہ نشین درگاہ عالیہ حضرت میاں میرؒ و مرکزی امیر ہدیۃ الہادی پاکستان پیر سید ہارون علی گیلانی، نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ، نگران وزیر برائے جنگلات و عشر زکوۃ اور امیر ہدیۃ الہادی گلگت بلتستان مولانا سید سرور شاہ، سیکرٹری نظریہئ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید، صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) کوہستان سید گل بادشاہ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل سید ثاقب اکبر، صدر ہدیۃ الہادی لوئر چترال نصرت الٰہی، سابق تحصیل ناظم و رہنما جمعیت علمائے اسلام مولانا محمد الیاس، اسماعیلی کونسل کے نمائندہ علی اکبر قاضی، علمائے کرام و مشائخ عظام، چترال کی ممتاز سیاسی، مذہبی وسماجی شخصیات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔ پروگرام کے باقاعدہ آغاز پر قاری عبدالرحمن نے تلاوت قرآن حکیم اور بشیر الدین نے نعت رسول مقبولؐ سنانے کی سعادت حاصل کی۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض مرکزی نائب امیر ہدیۃ الہادی رضیت باللہ نے انجام دیے۔تحریک پاکستان کے مخلص کارکن‘ سابق صدر مملکت و چیئرمین نظریہئ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے کانفرنس کے شرکاء کے نام اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ اس خطہ ئ بے مثال کے مسلم باشندوں نے آزاد اسلامی مملکت کے قیام کیلئے برصغیر کے دیگر خطوں کے مسلمانوں کی طرح جان و مال کی لازوال قربانیاں دیں۔ تقسیم ہند کے وقت چترال ایک ریاست تھی اور اس ریاست نے سب سے پہلے پاکستان میں شامل ہونے کا اعلان کیاتھا۔ لیاقت بلوچ نے اپنے خطاب میں کہا کہ چترال خوبصورت، خوب سیرت اور پاکستان سے محبت کرنیوالوں کا علاقہ ہے۔ پاکستان عطیہ خداوندی اور آزادی بہت بڑی نعمت ہے۔ اللہ نے پاکستان کو ہر طرح کے وسائل سے نواز رکھا ہے۔ پیر سید ہارون علی گیلانی نے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ کے صفوں اور وطن عزیز پاکستان میں بسنے والوں میں اتحادواتفاق، نظم وضبط اور یکجہتی کی شدید ضرورت ہے اور اس چیلنج سے عہدہ برا ٓہونے کیلئے ہر ایک اپنے آپ کو ذمہ دار سمجھے جبکہ یکجہتی کی منزل کو پانے کے لئے موجودہ روئیے کو ترک کرتے ہوئے ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا ماحول پیدا کیاجائے۔ مملکت خداداد پاکستان کے حصول کے لئے جدوجہد کے وقت کوئی فرقہ بازی نہیں تھی اور سب سیسہ پلائی ہوئی دیوار کے مانند تھے مگر یہ تقسیم بعد میں ان کے صفوں میں ایک سوچے سمجھے ہوئے منصوبے کے تحت ڈالی گئی تاکہ ان کی قوت مجتمع نہ ہوسکے اور وہ آسانی سے غیروں کا شکار ہوسکیں۔شاہد رشید نے کہا کہ یہاں کے لوگوں کا جوش و جذبہ قابل دید ہے۔ یہی جذبات تحریک پاکستان کے ایام میں مسلمانان برصغیر کے دلوں میں موجزن تھا اور وہ قائداعظمؒ کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے اختلافات بھلا کر ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو گئے۔ مولانا سید سرور شاہ نے ملک کی مضبوطی اور استحکام کے لئے اتحادواتفاق پر زور دیا اور کہاکہ اس قوم کی بیماری اختلاف نہیں مخالفت ہے اور ہم ایک دوسرے سے اختلاف رکھ سکتے ہیں لیکن مخالفت میں تمام حدیں پارکرکے اتحاد کو پارہ پارہ کرتے ہیں۔ انہوں نے قوم کے صفوں میں اتحاد کے لئے برداشت اور تحمل پر زور دیا۔